عراق

دہشتگردی کا بنیادی مقصد شیعہ مسلمانوں کا قتل عام: آیت اللہ سیدالحکیم

عراق کے ایک بزرگ مرجع تقلید نے کہا ہے کہ تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی دہشتگردانہ کاروائیوں کا نشانہ خاص طور پر شیعہ مسلمان ہیں۔ نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق عراق کے ایک بزرگ مرجع تقلید سیدالحکیم نے شیعوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی دہشتگردانہ کاروائیوں کا نشانہ خاص طور پر شیعہ مسلمان ہیں۔

ایران کے نائب صدر اسحاق جہانگیری کے ساتھ ایک میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں انتہا پسندی کی زندہ مثال داعش ہےاور ان کے انتہا پسندی کا خاص مقصد شیعہ مسلمانوں کا قتل و غارت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری خاص کر اقوام متحدہ اورسلامتی کونسل اب بھی یہ بات تسلیم کر نے سے انکار کررہے ہیں کہ دہشتگردوں اور انتہا پسندوں نے دنیا بھر میں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام جاری رکھا ہے۔

ایران اور عراق کو شیعوں کا گڑھ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ شیعوں کے خلاف ہورہے جبرواستبداد کو عالمی ایوانوں میں اُٹھائیں۔

ایرانی نائب صدر نے شیعوں کے خلاف ہورہی سازش کے حوالے سے کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ ہم سب مسلمانوں خاص کر شیعوں کے حقوق کے دفاع کیلئے ہم تاریخی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔

واضح رہے کہ عراق میں گذشتہ دوسالوں سے تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے کشت وخون کا بازار گرم کررکھا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ بلا لحاظ مذہب وملت اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button