مشرق وسطی

مصریوں کا سرقلم لیبیا میں نہیں قطر میں کیا گيا ہے

روس کی خلا‏ئی سیٹلائیٹ ایجنسی نے جغرافیائی ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے ہاتھوں مصری مزدوروں کو ذبح کرنے کا واقعہ قطر میں پیش آيا ہے، لیبیا میں نہيں-
اطلاعات کے مطابق روس کی خلائي سیٹلائیٹ ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ ایک جغرافیائی سرچ ٹیم تشکیل دے کرے اس جگہ کا جائزہ لیا جاسکتا ہے جہاں مصری شہریوں کے گلے کاٹے گئے ہیں اور حیرت انگیز نتیجے پر پہنچا جاسکتا ہے- روس کی فضائی ایجنسی کی ٹیم نے کہا ہے کہ جس وقت اکیس مصری عیسائیوں کو قتل کیا گیا ہے اس وقت لیبیا میں سورج نکلا ہوا تھا اور موسم صاف تھا جبکہ مصریوں کے سرقلم کئے جانے والے ویڈیو میں موسم ابرآلود اور طوفانی نظر آرہا ہے- یعنی بالکل وہی موسم جو اس وقت قطر کے ساحلوں پر تھا- روسی فضائي ایجنسی کی مشرق وسطی کے علاقے سے متعلق سیٹلائیٹ تصاویر میں سمندر کے کنارے نظرآنے والے چٹانی پھتر اور کھجور کے درختوں سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ یہ قطر کا آبادی سے خالی ایک جزيرہ ہی ہے- اس رپورٹ کے مطابق، اس واقعے سے چند دن پہلے سے اس جزیرے کے اطراف میں قطر کی فوجی گشتی گاڑیاں دیکھی گئ ہیں- روس کی فضائی ایجنسی نے اپنے دعوے کے ثبوت میں یہ بھی کہا ہے کہ لیبیا کے ساحل ریتیلے ہیں اور چٹانی پھتر بہت کم ہیں، جبکہ قطر کے ساحلی علاقے پتھریلے ہيں- بنا بر ایں داعش کے فیلمبرداروں نے قطر کے پتھریلے جزیرے کے ساحلوں پر تبدیلیاں پیدا کرکے حتی الامکان لیبیا کا ساحلی علاقہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button