لبنان

شہید جہاد مغنیہ کی اپنی دادی سے خواب میں ملاقات:

میزبان: سنا ہے آپ کی شہید جہاد سے خواب میں ملاقات ہوئی ہے؟
دادی: جی ہاں، میں نے اسے اپنی طرف آتے دیکھا جیسے وہ ہمیشہ آتا تھا_ میں نے اس سے پوچھا: "بیٹا! تم اتنی دیر سے کیوں آۓ ہو؟ میں کب سے تم سے ملنے کا انتظار کر رہی تھی”
جہاد نے کہا: "مجھے چوکیوں سے گذرتے ہوۓ بہت دیر ہو گئی” میں نے سمجھا کہ یہ شام کی چوکیوں کی بات کر رہا ہے_
میں نے پوچھا: "اتنی دیر کیوں؟ کس وقت تم چوکیوں سے گزرے؟” جہاد نے کہا: "مجھے کبھی کبھی ان سے گزرنا پڑتا ہے_ سب سے بڑی چوکی نماز فجر کی ہے”
اس وقت مجھے احساس ہوا کہ جہاد دوسری دنیا سے مجھے ملنے آیا ہے_ میں نے پوچھا: "یہ چوکیاں کیسی ہیں؟” جہاد نے بتایا: "یہ نماز کی چوکیاں ہیں، بالخصوص نماز فجر کی چوکی”
اس لحظے مجھے محسوس ہوا کہ جہاد شہید ہو چکا ہے اورمیں خواب دیکھ رہی ہوں_ میں نے اس سے پوچھا: "قبر میں فرشتوں کے سوال و جواب کا کیا ہوا؟” جہاد نے کہا: "شہیدوں سے قبر کے سوالات نہیں ہوتے، ہم اس مرحلے سے گزر آۓ ہیں اور اب ہمیں آگے جانا ہے”
میں نے جہاد کو بتایا کہ میں آج کل بیمار ہوں_ جہاد نے کہا آپ دو تین دن میں ٹھیک ہو جائیں گی_ کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ شہداء زندہ نہیں ہیں، وہ زندہ ہیں_ الله(ج) نے ہمیں بتایا ہے کہ شہداء زندہ ہیں اور ہم ان سے ملنے کے منتظر ہیں، انشااللہ

متعلقہ مضامین

Back to top button