مشرق وسطی

بحرین میں عوامی مظاہرے جاری

بحرینی عوام نے ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کر کے اپنے اپنے جائز اور انقلابی مطالبات کی تکمیل پر زوردیا – پورے ملک ميں ہونےوالے مظاہروں کے دوران بحرینی عوام نے شاہی جیلوں میں بند تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا- واضح رہے کہ فروری کا مہنیہ بحرین میں انقلاب کا مہینہ ہے اور اس ملک کے مختلف علاقوں میں عوام کے پرامن مظاہرے جاری ہیں- بحرینی عوام نے جزیرہ سترہ ، کرزکان، سماہیج، دمستان، سار اور بلاد قدیم سمیت مختلف علاقوں میں پرامن مظاہرے کرکےاپنے انقلابی اقدامات جاری رکھنے پرزور دیتے ہوئے جمعیت اسلامی الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان کے خلاف مقدمہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا- سماہیج میں ہونے والے مظاہرے میں لوگوں نے اپنی انقلابی تحریک کے حق میں نعرے لگائے- مظاہرین نے بحرین میں سیاسی اصلاحات کی انجام دہی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کا مطالبہ کیا- بحرینی انقلاب کے شہداء کے اہل خانہ نے بھی نبی صالح علاقے میں ہونے والے ایک پروگرام میں اپنے مطالبات خاص طور پر شہدائے ملت بحرین کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا- ادھر دمستان کے علاقے میں مظاہرین نے شیخ علی سلمان کی تصویریں اور بحرین کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے جبکہ جزیرہ سترہ اور سار کے علاقوں میں بھی وسیع پیمانے پر مظاہرے کیے گئے- بحرین کی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے بھی حسب معمول مظاہرین کو کچلنے کی پالیسی جاری رکھی-

دوسری جانب جمعیت اسلامی الوفاق کے ایک رہنما ہادی الموسوی نے کہا ہے کہ آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت لوگوں کی شہریت سلب اور شیخ علی سلمان کو بدستور جیل میں رکھ کر اپنے اور عوام کے درمیان موجود خلیج کو مزید گہرا کررہی ہے- انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بحرین کا مسئلہ یہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کے حکام کا بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے بجائے عوام کوکچل کر مسئلے کو حل کرنے پر یقین بڑھتا جا رہا ہے- انہوں نے کہا کہ البتہ بحرینی حکام یہ قدم خطرناک شکل میں اور غلط سمت میں اٹھارہےہیں – جمعیت الوفاق کے رہنما ہادی الموسوی نے کہا کہ بحرینی شہریوں کی شہریت ختم کرنا ایک ایسی تلوار ہے کہ جس کے ذریعے حکومت غیرفوجی طریقے سے عوام کو قتل کر رہی ہے- انہوں نے کہا کہ شہریت کا خاتمہ عدالتی حکم کے ذریعے ہونا چاہیے لیکن اس پر وزیر داخلہ کے حکم کے ذریعے عمل کیا جا رہا ہے- انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی شہریت ختم کی گئي ہے ان میں سے بعض تو بحرین میں موجود ہی نہیں ہیں اور ممکن ہے ان کے پاس کسی اور ملک کی شہریت ہو لیکن ان میں سے بعض لوگ بحرین میں ہیں اور اس فیصلے کے بعد وہ اسپتالوں میں بھی نہیں جا سکتے اور اگر ان کا کوئي بچہ پیدا ہو تو وہ بغیر شہریت کے ہو گا- مذکورہ بحرینی رہنما نے کہا کہ حکومت اپنے ان اقدامات سے اپنے اور عوام کے درمیان فاصلے بڑھا رہی ہے- ہادی الموسوی نے کہاکہ جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان جو سیاسی قانونی اور پرامن سرگرمیوں کی علامت ہیں آج جیل میں ہیں اور اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت آزادی اور انسانی حقوق پر یقین نہیں رکھتی ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button