پاکستان

شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں مذہبی و سیاسی تکفیری عناصر ملوث ہیںعلامہ محمد امین شہیدی

کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ سندھ حکومت کی مکمل نا اہلی ثابت کرتی ہے، ضلع وسطی اور ضلع کورنگی شیعہ کمیونٹی کی مقتل گاہ بن چکے ہیں ، ڈاکٹر، وکلاء اور عام شہریوں کے بعد شیعہ دکاندار تکفیری ٹارگٹ کلرز کا آسان ہدف بنے ہوئے ہیں ، کراچی میں جاری دہشت (Multi Dimensional)ہے، شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں مذہبی و سیاسی تکفیری عناصر ملوث ہیں ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقاتی دائرہ کار میں وسعت اختیار کریں ، دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ ہمیں عزاداری ، ولایت اور شیعہ سنی وحدت جیسے عظیم ہدف سے دور نہیں کر سکتی ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے امام بارگاہ حسینی جی ایریا کورنگی میں شہید محمد احمد اور شہید وزیر حسین کی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن ، علامہ ناظر تقوی، علامہ اشرف علی،علامہ احمدعلی امینی و دیگر رہنما بھی موجود تھے، شہداء کی نماز جنازہ علامہ شبیر الحسن طاہری کی زیر اقتداء ادا کی گئی جب کے تدفین قبرستان وادی حسین ؑ میں عمل میں لائی گئی۔علامہ امین شہیدی کا مذید کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے سی ایم ہاؤس پر دیئے جانے والے ایم ڈبلیوایم کے دھرنے میں کیئے گئے بعض اہم مطالبات پرآٹھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی عمل درآمد نہیں کیا، سندھ حکومت کراچی میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ پر قابو نہیں پاسکتی تو تمام شیعہ تاجروں ، ڈاکٹروں ، وکلاء ، علماء اور شہریوں کو فوری اسلحہ لائسنس بمعہ پرمٹ فوری جاری کرے، ہم نے بارہا حساس علاقوں اور دہشت گرد مراکز کی نشاندہی کی لیکن اب تک کوئی ٹھوس کاروائی دیکھنے کو نہیں ملی، دہشت گردوں کو سرکاری مہمان بناکر رکھنے کی نہیں تختہ دار پر لٹکانے کی ضرورت ہے،سندھ حکومت سنگین جرائم میں ملوث دہشت گردوں کی فوری پھانسیوں کے اقدامات کرے، لانڈہی کورنگی ، قائد آباد،ناظم آباد، گولیمار، گلستان جوہر، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد،سرجانی ، نارتھ کراچی،قصبہ کالونی ، سہراب گوٹھ، لسبیلہ سمیت متعدد علاقوں میں موجود دہشت گردوں کے محفوظ پناہ گاہوں اور مدارس کے نام پر بنائے گئے بعض دہشت گرد مراکز کے خلاف فوری ٹھوس کاروائی عمل میں لائی جائے، ہم وزیر اعلیٰ سندھ ، آئی جی پولیس، ڈی جی رینجرزاور کورکمانڈر کراچی سے ایک مرتنہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر بھر میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا جائے، ان کی سیاسی و مذہبی شناخت کو میڈیا کی مدد سے عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے اور انہیں سر عام کیفر کردار تک پہنچا یا جائے، اگر سندھ حکومت نے اگر شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام اور قاتلوں کی گرفتاری میں سنجیدہ اقدامات نہیں کیئے تو ملت جعفریہ کسی راست اقدام سے گریز نہیں کرے گی

متعلقہ مضامین

Back to top button