پاکستان

داعش نے دنیا بھر میںجودہشتگردی کا طریقہ کار اپنا رکھا ہے وہی پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اپنایا جارہا رحمٰن ملک

پیپلزپارٹی کے سینیٹر سابق وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ داعش پاکستان میں فرقہ وارانہ فساد کرانے کی سازش کر رہی ہے، حکو مت اور قانون نافذ کر نےوالوں اداروں کو اس سازش کاناکام بنانے کےلئے سنجیدہ اقدامات کر نا ہو نگے، دہشت گردوں کو انجام تک پہنچنے کےلئے فوجی عدالتوں کا قیام ضروری ہے۔ ملا فضل اللہ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی ملافضل اللہ کو پکڑ کر پاکستان کے حوالے کر یں تاکہ اس دہشت گرد کو اسکے انجام تک پہنچایا جا سکے۔ وہ اتوار کو یہاں مقامی ہوٹل میں پریس کا نفر نس سے خطاب کر رہے تھے ۔ رحمن ملک نے کہا کہ بین الاقوامی دنیا میں سیاسی صورتحال تبدیل ہو رہی ہے ۔ داعش نے جو طریقہ کار اپنا رکھا ہے وہی پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اپنایا جارہا ہے حکومت اسے سنجیدگی سے لے اور اسے نظر انداز نہ کرے ۔ انہوںنے وزیر داخلہ کو چاہیے کہ وہ علماءکرام کو بٹھائیں اور انہیں ان 10فیصد مدرسوں کے حوالے سے شواہد دیں اور پھر انہیں کہیں کہ وہ خود ان مدرسوں کے ناموں کو عام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں مفاہمت نا گزیر ہے اور اسکے ذریعے ہی ملک میں جمہوریت آگے بڑھ سکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ فوجی عدالتوں کا فیصلہ غیر معمولی حالات کے باعث کیا گیا کیونکہ یہ وقت ہے کہ ہمیں پاکستان کو بچانا ہے ۔ اس بات کو آئین میں درج کیا گیا ہے او ریہ کوئی ماورائے آئین نہیں ،فوجی عدالتوں کی مدت صرف دوسال کے لئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملا فضل اللہ نے کہا ہے کہ میں اور بچوں کو ماروں گا ،دیکھنا ہوگا یہ کس کا ایجنڈا ہے ، یہاں پر داعش کی طرز پر کارروائیاں کی جارہی ہیں ، میری علماءکرام سے بھی اپیل ہو گی کہ وہ تحمل سے کام لیں ۔ آنے والے دنوں میں دہشتگرد تصادم کرا سکتے ہیں حکومت کو اسکے لئے سکیورٹی انتظامات سخت کرنا ہوں گے اور مجھے دہشتگردی بڑھتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں ہر معاملے پر تبادلہ خیال ہوا جب میں نے مولانا فضل الرحمن سے دعائے خیر کا کہا تو انہوں نے کہا کہ میرے کچھ تحفظات ہیں ، اس میں دین کا نام نہیں آنا چاہیے ۔ اس حوالے سے ایک پیرا گراف بھی شامل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے تحفظات دور ہونے چاہئیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button