سعودی عرب

داعش کا سعودی عرب میں خودکش حملہ

سعودی عرب میں عراق سے ملحقہ سرحد پر فائرنگ اور خودکش حملے میں بارڈر گارڈز کے کمانڈر سمیت دو اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق عراق سے ملحقہ سرحد پر ارارکے قریب گشت پر موجود اہلکاروں پر داعش کے شدت پسندوں نے فائرنگ کردی جس پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں نے ایک ملزم کو پکڑلیا لیکن اِسی دوران اُس نے خود کو اُڑالیا۔ مقامی اخبار’الوطن ‘ نے کہاکہ مرنیوالوں میں بریگیڈیئرجنرل آؤدہ البلوی بھی شامل ہے اور وہ بارڈر گارڈ کے شمالی زون کے کمانڈرتھے ۔ واضح رہے کہ عراق و شام میں داعش کیخلاف امریکہ کی زیرقیادت جاری نام نہاد آپریشن میں سعودی عرب میں شامل ہے جس پر سعودی عرب میں جوابی کارروائیوں کی دھمکیاں دی گئی تھیں ۔ یاد رہے کہ یہ سعودی عرب ہی تھا کہ جس نے شام کی حکومت کے خاتمے کیلئے داعش اور جبھۃ النصرہ کو تشکیل دیا تاکہ بشارالاسد کی حکومت کو گرایا جاسکے، لیکن بشار تو اپنی جگہ موجود ہے مگر یہ دہشت گرد اب اپنے ہی سرمایہ داروں پر حملے کرنے میں مصروف ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ سعودی عرب ہی وہ ملک تھا کہ جس نے طالبان اور تکفیریت کو سب سے زیادہ بڑھاوا دیا اور ان کو فنڈنگ کرکے ان کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا، جس کا اعتراف ہیلری کلنٹن بھی کرچکی ہیں۔ آل سعود جو دوسروں کو کافر قرار دے کر ان کے خلاف مسلح جھتے بنا کر ان کا قتل عام کرواتے تھے، آج ان ہی پالے ہوئے ان کو کافر قرار دے رہے ہیں۔ داعش کے دہشت گردوں کے سعودی عرب پر حملوں کے بعد ایک مثال یاد آرہی ہے جو قارئین سے شیئر کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button