پاکستان

مولانا عبدالعزیز کے خلاف تحریک کے پیچھے امین شہیدی اور فیصل عابدی ملوث ہیں، جامعہ حفصہ

جامعہ حفصہ کی معلمات نے مولانا عبدالعزیز کے بیانات پر اٹھنے والے طوفان اور الطاف حسین کی جانب سے مسجد کو گرانے اور مولانا کی گرفتاری سے متعلق دیئے گئے بیانات کی مذمت کی ہے اور اس کی تمام تر ذمہ داری مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی اور پیپلزپارٹی کے سابق رہنما و وائس آف شہداء کے ترجمان فیصل رضا عابدی پر ڈال دی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جامعہ حفصہ کی معلمات نے الزام عائد کیا ہے کہ لال مسجد کے باہر ہونے والے تمام مظاہروں کے پیچھے علامہ امین شہیدی اور فیصل رضا عابدی ملوث ہیں، اپنی پریس کانفرنس میں معلمات نے کہا کہ ان کے پاس ایسی معلومات ہیں کہ دونوں شیعہ رہنما اپنے لوگوں کو سول سوسائٹی کے نام پر لال مسجد کے باہر احتجاج کے لئے بھیجواتے ہیں۔ اس سوال پر کہ آیا وہ الزام عائد کر رہی ہیں یا ان کے پاس کوئی شواہد ہیں تو معلمات نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ صحافی برادری ان سے بہتر جانتی ہے۔ صحافی کے اصرار کے باوجود معلمات نے اپنے الزام کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں بتائی۔

معلمات کا کہنا تھا کہ الطاف حسین بیانات دینے کے بجائے پاکستان آئیں، جب وہ پاکستان آجائیں گے تو پھر ہم بتائیں گے کہ وہ کیسے پاکستان میں رہ پاتے ہیں۔ معلمات کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ کسی بھی مذہبی جماعت نے الطاف حسین کے اس بیان کی مذمت نہیں کی۔ داعش سے متعلق کیے گئے سوال پر معلمات نے جواب نہیں دیا۔ صحافی کا کہنا تھا کہ آپ نے کیوں ویڈیو لنک کے ذریعے داعش کو پاکستان میں ویلکم کہا اور پرویز مشرف سے بدلا لینے کی التجا کی۔ اس پر معلمات نے کوئی واضح جواب نہیں دیا اور کہا کہ پاکستانی اداروں سے ہمارا اعتماد اٹھ گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button