عراق

مقتدی صدر کا امن ملیشیا کو مقدس شہر سامراہ کا دفاع کرنے کی ہدایت

شیعت نیوز: عراق کے طاقتور شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر نے اپنی ملیشیا کو شمال مغربی شہر سامراء میں تکفیری دہشتگرد گروپ دولت اسلامی عراق وشام(داعش) کے خلاف جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

مقتدیٰ الصدر کے دفتر کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اعلان مقدس شہر سامراء کی غیر معمولی صورت حال اور دہشت گردوں سے لاحق ممکنہ خطرے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے سامراء کا محاصرہ کررکھا ہے اور بیان میں ان کی جانب ہی اشارہ ہے۔

بیان کے مطابق مقتدیٰ الصدر نے امن بریگیڈز کو اڑتالیس گھنٹے میں جہاد کی کال کا جواب دینے کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ مزید ہدایات کا انتظار کریں۔

سامراء دارالحکومت بغداد سے ایک سو پچیس کلومیٹر دور شمال مغرب میں واقع ہے ۔اس وقت اس شہر پر عراقی فوج اور متعدد شیعہ ملیشیاؤں کا کنٹرول ہے۔مقتدیٰ الصدر کی امن بریگیڈز دوماہ قبل اس شہر سے نکل گئی تھیں۔اب ان کے اس بیان سے ظاہر ہورہا ہے کہ اگر داعش کے جنگجو دریائے دجلہ کے کنارے واقع اس شہر پر دھاوا بولتے ہیں تو صدری ملیشیا دوبارہ لوٹ سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button