پاکستان

منور حسن نے اسلامی تعلیمات کے منافی بیان دیا، قوم کی توہین اور اسلا م کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ,شاہد غوری

پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما مولانا شاہد غوری نے کہا ہے کہ منور حسن نے اسلامی تعلیمات کے منافی بیان دیا، قوم کی توہین اور اسلا م کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جسے معاف نہیں کیا جا سکتا۔ان کاکہنا تھا کہ دہشتگردی کو قتال فی سبیل اللہ کہنادُرست نہیں ہے ۔
جہاد کے بارے میں کئے گئے ایک سوال کے جواب میں پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما شاہد غوری کاکہنا تھا کہ جہادفی سبیل اللہ اسلام کا اہم ترین رُکن ہے اور جہاد کے نام پر فسادفی الارض نے دنیا بھر میں اسلام کے تشخص کو شدید بد نام کیا ہے، ان کاکہنا تھا کہجہادکو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے، انہوں نے مزید کہا کہ اسلام میں نجی جہاد کی اجازت نہیں اور اگر کوئی اپنی من مانی کرنا چاہتا ہے تو اسے روکناسب کی ذمہ داری بنتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ منور حسن کے جہاد فی سبیل اللہ کے بارے میں قتال فی سبیل اللہ کے بیان کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
داعش اور دہشت گرد گروہوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں شاہد غوری نے کہا کہ داعش نے اسلام کے خوبصورت چہرہ کو مسخ کرنے میں کوئی کسر نہیں رکھی ہے اور افسوس کی بات ہے کہ اسلامی جماعت کا نام استعمال کرنے والی تنظیم کے سابق امیر منورحسن ملک میں داعش اورطالبان کا ترجمان بننے کی کوشش کر رہے ہیں جو کسی بھی صورت کسی کے مفادمیں نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ منور حسن کو چاہئیے کہ وہ داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کا ترجمان بننے کی بجائے اپنی جماعت کی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔ان کاکہنا تھا کہ دہشت گردی کو قتال فی سبیل اللہ سے تعبیر کرنادُرست نہیں ،منورحسن کے بیان سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔بیگناہ لوگوں کاقتل عام کرناجہاد نہیں بلکہ ظلم عظیم ہے۔
پاکستان میں طالبان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد غوری کاکہنا تھا کہ پاکستانی معاشرے کوکسی قیمت پر طالبان زدہ معاشرہ نہیں بننے دیں گے، اور اس حوالے سے ہر ممکنہ اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔
مولانا شاہد غوری نے کہا کہ جہاد کے نام پرلاشوں کی سوداگری کرنے والے انسانیت کے مجرم ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ نفاذِشریعت کے مطالبے پر کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن بندوق کے زورپرکسی کوخودساختہ شریعت نافذکرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ شریعت صرف اورصرف قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل کر کے ہی نافذ کی جاسکتی ہے ۔ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کا آئین تمام مکاتب فکر کے علماء کا بنایا ہوامتفقہ اسلامی آئین ہے جو حکمرانوں کو نفاذ شریعت کا پابند بناتا ہے،لہذٰا نفاذ شریعت کے لیے قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر پرامن جدوجہد ہونی چاہیے۔
پاک فوج کے بارے میں کئے گئے ایک سوال کے جواب میں شاہد غوری کاکہنا تھا کہ پاک فوج پروزیرستان میں عام شہریوں کومارنے کا الزام بے بنیاداورشرمناک ہے ،انہوں نے کہا کہ منورحسن کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے، دہشت گردی کیخلاف افواج پاکستان کاآپریشن ضرب عضب پوری قوم کیلئے روشنی کی کرن ہے ۔
پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما نے گفتگو کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ میں پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے۔پاک فوج نے آپریشن ضربِ عضب میں جرأت و بہادری کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔ان کاکہنا تھا کہ پاک فوج کے شہداء کی قربانیاں دہشت گردی کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button