سعودی عرب

سعودی کابینہ کی الاحساء میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت

سعودیہ نیوز ویب سائیٹ العربیہ کے مطابق سعودی کابینہ نے الاحساء میں بے گناہ شیعہ مسلمان شہریوں کو شہید کیے جانے کے واقعے کو ایک غیر قانونی اور ظالمانہ کارروائی قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں ملک کے اندر شہریوں کی ہلاکت کے حالیہ افسوسناک واقعے کے ساتھ ساتھ خطے کی صورتحال اور بعض اہم قومی امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
کابینہ نے الاحساء کے گورنریٹ میں واقع گاوں الدلواہ میں گذشتہ پیر شب عاشور کے روز ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی کو مسلم دشمنی پر مبنی کارروائی قرار دیا ۔ واضح رہے اس واقعے میں پانچ سعودی شیعہ شہری شہید اور نو زخمی ہو گئے تھے۔
واقعے کے ذمہ داروں کی تلاش کے لیے سعوادی سکیورٹی فورسز نے ایک بھر پور آپریشن شروع کر کے علاقے کا کونہ کونہ چھاننا شروع کر دیا ہے۔
اس موقع پر کابینہ نے مذاکراتی عمل کی تعریف کی ۔ یہ مذاکراتی عمل شاہ عبدالعزیز مرکز برائے قومی مکالمہ کے تحت مملکت کے تمام حصوں میں 20 ہونے والے اجلاسوں پر مشتمل تھا۔ اس میں ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کے علاوہ کابینہ کے ارکان، علماء، مبلغین اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

واضع رہے کہ سعودی عرب دنیا بھر میں شیعہ قتل کے لئے کالعدم جماعتوں کو فنانس کرتا ہے اور شیعہ مخالف پروپگنڈا مشنیری کو بڑھاوا دیتا ہے، ایک مستند اطلاع کے مطابق صرف 72 سیٹیلائیٹ سعودی چینل شیعہ مخالف پروپگنڈا کرنے میں مصروف ہیں، انہیں میں سے ایک چینل کی جانب سے نفرت پر مبنی پروپگنڈے کے نتیجے میں گذشتہ پیر شب عاشور کے روز تین سعودی مفتیوں نے الاحساء کے مقام پر دوران مجلس فائرنگ کرکے پانچ شیعہ مسلمانوں کو شہید کردیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button