عراق

داعش کے مقابلے میں عراقی فوج کی کامیابیاں

عراق کی سکورٹی فورسیز نے صوبۂ الانبار اور بابل کے بعض اسٹریٹیجک علاقوں کو دہشت گردوں سے آزاد کرالیا ہے۔ عراقی نیوز ایجنسی نہرین کی رپورٹ کے مطابق عراق کی وزارت دفاع نے آج ایک بیان میں کہا ہے کہ عراقی سکورٹی فورسیز نے عوامی اور قبائیلی فورسیز کی مدد سے صوبۂ الانبار میں سامرا –ثرثار اہم اسٹریٹیجک شاہراہ سے داعش کا صفایا کرکے اس پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور اس کے اطراف کے علاقوں میں امن قائم ہے۔ دوسری جانب عراق کی وزارت انسانی حقوق نے کہا ہے کہ شام اور عراق میں بڑے پیمانے پر تشدد اور دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث تکفیری دہشت گرد گروہ داعش، عراق کے صوبۂ الانبار میں سنی قبیلے البونمر کے بے گناہ افراد کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران داعش کے دہشت گردوں نے اپنے مخالف اس سنی قبیلے کے بچوں اور خواتین سمیت کم سے کم 400 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ بے گناہ انسانوں کے قتل عام کے باعث عراق کے سنی نشین علاقوں میں بھی اب داعش کے خلاف شدید غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔ لوگ داعش کے اس کمانڈر کی تلاش میں ہیں جس نے البونمر قبیلے کی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو گولیوں سے بھون دینے کا حکم جاری کیا ہے۔ البونمر قبیلے کے لوگوں کے وحشیانہ قتل عام کا حکم، الانبار میں داعش کے کمانڈروں عدنان السویداوی اور سعد محمد العبیدی نے مشترکہ طور پر جاری کیا ہے۔ واضح ہو کہ تکفیری دہشت گرد گروہوں کی مخالفت کے باعث داعش نے عراق میں اہل سنت مسلک کے چار اہم قبائل پر الزام لگایا ہے کہ وہ مرتد اور اسلام سے منحرف ہو چکے ہیں، اور مرتد کی سزا موت ہے۔ داعش نے البونمرقبیلے کے افراد کو واجب القتل قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button