ایران

غدیر خم سکیولر نقطہ نظر مسترد کرنے کی منطقی دلیل: آیت اللہ خامنہ ای

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ہر وہ اقدام جو شیعوں اور اھل سنت کے درمیان جذبات برانگيختہ ہونے اور اختلافات کا سبب بنے وہ امریکہ، خبیث برطانیہ اور صیہونیزم یعنی جاہل بنیاد پرست اور پٹھو تکفیری گروہوں کو وجود میں لانے والوں کے حق میں ہوگا۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج عید سعید غدیر کی مناسبت سے ہزاروں افراد سے خطاب میں فرمایا کہ امت مسلمہ کے دشمن اسلام کو سیاست سے جدا کرنے نیز دین شریف کو ذاتی اور نجی مسائل میں محدود کرنے کے لئے منصوبہ بند پروپیگنڈا کررہے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ غدیر خم کا واقعہ اس سکیولر نقطہ نظر کو مسترد کرنے کی اسلام کی منطقی اور مستحکم دلیل ہے کیونکہ غدیر خم حکومت اور سیاست کے بارے میں اسلام کی تاکید و توجہ کا مظہر ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سامراج اسلامی جمہوریہ ایران کے پرکشش اور صحیح راہ دکھانے والی فکر کی وجہ سے ہی مسلمانوں میں اختلافات پھیلانے کی بھرپور کوشش کررہا ہے اور امریکہ صیہونی حکومت نیز تفرقہ انگيزی میں بھرپور مہارت رکھنے والے خبیث برطانیہ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے تفرقہ انگيزی اور شیعوں اور اھل سنت کے ذہنوں کو اصلی دشمن سے منحرف کرنے کی بھرپور کوششیں شروع کردیں۔ آپ نے عراق، شام اور بعض ديگر ملکوں میں تکفیری گروہوں کو مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی غرض سے سامراج کی منصوبہ بندی کا نتیجہ قراردیا۔ آپ نے فرمایا کہ سامراج نے القاعدہ اور داعش کو تفرقہ انگيزی اور اسلامی جمہوریہ ایران سے مقابلہ کرنے کے ھدف سے جنم دیا ہے لیکن اب اس آگ نے اس کا دامن بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ آپ نے علاقے کی موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان واقعات کا باریک بینی سے جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی اپنی ان کوششوں میں جسے انہوں نے داعش سے مقابلے کا جھوٹا نام دیا ہے داعش کی نابودی کے بجائے مسلمانوں میں تفرقہ انگيزی کے اقدامات کررہے ہیں۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ جو بھی اسلام کا پابند ہے اور قرآن کی حکمرانی تسلیم کرتا ہے خواہ وہ شیعہ ہو یا سنی اسے آگاہ ہوجانا چاہیے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت اسلام و مسلمین کے حقیقی اور اصلی دشمن ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button