پاکستان

سمیع الحق اور منور حسن کو مرنے نہیں مارنے والوں سے ہمدردی ہے، صاحبزادہ حامد رضا

hamid razaسنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ بے گناہوں کو شہید کرنے کا کوئی شرعی جواز نہیں، ریاست مخالف طالبان کے حق میں بیان بازی پر پابندی عائد کی جائے، ریاست کے باغیوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف غداری کے مقدمات درج کیے جائیں ، پچاس ہزار سے زائد پاکستانیوں کے قاتلوں سے مذاکرات سے انتہاپسندی کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے، طالبان کی حمایت پاکستان کی مخالفت کے مترادف ہے، حکمران محفوظ اور عوام غیر محفوظ ہوچکی ہے، آئین توڑنے پر مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانا اور آئین کے باغیوں سے مذاکرات کرنا دوغلی پالیسی ہے، سمیع الحق اور منور حسن کو مرنے نہیں مارنے والوں سے ہمدردی ہے، ایسا طرز عمل افسوسناک اور المناک ہے۔ طالبان کی حمایت کرنے والوں کے پاس کوئی ٹھوس دلیل نہیں ہے۔ اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والا سچا پاکستانی دہشت گردوں کی حمایت نہیں کرسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صاحبزادہ حسین رضا کے ولیمہ کے موقع پر سیاسی و مذہبی راہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

دعوت ولیمہ میں شاہ اویس نورانی، صاحبزادہ سیّد حامد سعید کاظمی، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، صاحبزادہ عبدالمصطفٰی ہزاروی اور دوسرے سیاسی و مذہبی راہنماؤں نے شرکت کی۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ نئی حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے عوامی مسائل میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ حکومت عوام دشمن پالیسیاں ختم کرے۔ مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ امریکہ سے ہدایات لینے والے حکمران ملک و قوم سے مخلص نہیں ہوسکتے۔ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے۔ ہمارے حکمران غربت کی بجائے غریبوں کو ختم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ڈاکے، دھماکے اور فاقے قوم کا مقدر بن چکے ہیں۔ جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی موجودگی میں دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔ دین فروش مولوی اسلام کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ دہشت گردوں کی بالواسطہ یا بلاواسطہ حمایت کو سنگین ترین جرم قرار دیا جائے۔ ہزاروں شہداء کے قاتلوں کو گلے لگانا شہداء کے ورثاء کے زخم تازہ کرنا ہے۔ حکومت کی مذاکراتی پالیسی سے دہشت گردی سے متاثرہ جماعتوں کے کارکنان میں احساس محرومی پیدا ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button