پاکستان

طالبان کی سیز فائر مذاکرات نہیں فضائی بمباری کا نتیجہ ہے، ایئر مارشل (ر) شاہد لطیف

shaid latifایئر مارشل (ر) نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے پاس اب جدید ترین سہولتیں اور ٹیکنالوجی ہے، اتنے دنوں سے کارروائیاں ہو رہی ہیں لیکن اب تک کوئی ایسی خبر نہیں آئی جس میں کسی سویلین کی ہلاکت کی بات ہو، پاک فوج کی ایئر اسٹرائیکس کے سو فیصد نتائج نکل رہے ہیں، طالبان کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان مذاکرات کے نتیجے کے طور پر نہیں کیا گیا بلکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ پاک فوج کی سرجیکل اسٹرائیکس سے وہ جنگ بندی پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ دوسری طرف طالبان کیلئے مسائل بڑھ چکے ہیں، انکے ایس ایم ایس تک پکڑے جا رہے ہیں، 24 گھنٹے علاقے کی نگرانی ہو رہی ہے، فوج حکومت کے فیصلے کیساتھ کھڑی ہے، حکومت جو فیصلہ کریگی فوج اسکو قبول کریگی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفائت اللہ نے کہا کہ ہمیں الفاظ کی جنگ نہیں کرنی چاہیئے، ہمیں کسی قسم کی بدگمانی ظاہر نہیں کرنی چاہیے، اگر طالبان نے جنگ بندی کہا ہے، اگر انھوں نے کسی واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے تو ہم کو مان لینا چاہیے، ہم بہت ہی نازک دور سے گزر رہے ہیں اسوقت ہمارے ملک میں بہت سی ایجنسیاں سرگرم ہیں، بہت سے لوگ ہیں جو طالبان کیساتھ مذاکرات کے حق میں نہیں اور ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ تجزیہ کار ابصار عالم نے کہا کہ حالات اتنے اچھے نہیں ہیں جتنے اچھے بنا کر پیش کیے جا رہے ہیں، میں نہیں سمجھتا کہ ایئر اسٹرائیکس سے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں، ریاست کو فیصلہ کرنا ہے کہ انھوں نے کیا کرنا ہے اور یہ فیصلہ تبھی ہوگا جب سب متحد اور متفق ہو جائیں گے، یہ حکومت چاہے جتنی بھی مضبوط ہو کسی بھی سمت میں اکیلی نہیں جاسکتی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button