پاکستان

شام کے حوالے سے حکومت اپنی سابقہ پالیسی برقرار رکھے، علامہ قاضی احمد نورانی

noraniجمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر اور اہلسنت ایکشن کمیٹی نے کراچی آپریشن کے باوجود کالعدم طالبان اور اس کے ذیلی دہشت گرد گروہوں کی کارروائیوں اور دہشت گردوں سے مذاکرات اور شام پر امریکاو سعودی نواز پالیسی اپنانے پر حکومت کے خلاف جمعہ کو یوم احتجاج منانے کا اعلان کر دیا۔ جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر اور اہلسنت ایکشن کمیٹی کے سرپرست اعلیٰ علامہ قاضی احمد نورانی نے کراچی پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے پے درپے واقعات حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہیں۔ کراچی آپریشن کی کامیابی کا دعویٰ بھی مضحکہ خیز ہے، عوام اہلسنت ریاست کے اہم ستونوں کو کمزور کر کے ملک کو تباہ کرنے کی سازش ناکام بنا دیںگے، ایک طرف مذاکرات مذاکرات اور دوسری طرف مساجد، مدارس، خانقاہوں، مزارات اور علماء ومشائخ پر حملے اور دھمکیاں ناقابل برداشت ہیں، ملک شام کے حوالے سے حکومت اپنی سابقہ پالیسی برقرار رکھے، یہ وقت بیرونی معاملات میں الجھنے کے بجائے ملک سنبھالنے کا ہے، رابطہ عالم اسلامی کے مردہ گھوڑے کو امریکا کے انجکشن لگا کر زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس موقع پر اہلسنت ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نسیم احمدسحر، جماعت اہلسنت پاکستان کراچی کے نائب ناظم اعلیٰ علامہ محمد ناصر خان قادری ترابی، اہلسنت ایکشن کمیٹی کے سینئر وائس چیئرمین بابا فخرالدین نورانی، جماعت اہلسنت بلدیہ ٹائون کے ناظم اعلیٰ علامہ غلام شبیرقادری، اہلسنت ایکشن کمیٹی کے وائس چیئرمین صاحبزادہ عارف رشید فاروقی، شیخ عبدالوحیدیونس اور دیگر علماء ومشائخ اور عہدیداران موجود تھے۔

علامہ قاضی احمد نورانی نے حکومت کی جانب سے مذاکرات میں فوج کو شامل کرنے پر واشگاف الفاظ میں کہا کہ جنگجوؤں سے حکومت اور فوج نے دسیوں بار مذاکرات کئے لیکن دس سال کے عرصے میں انسانی شکل میں ان بھیڑیوں نے ریاست کے اندر ریاست قائم کرکے حکومتی رٹ کو ہمیشہ چیلنج کیا۔ جاہلانہ نظریات کو اسلام قرار دیا اور اختلاف کرنے والوں کو بے دریغ درندگی کانشانہ بنایا مزارات پر دھماکے کئے، مساجد اور مدارس بھی ان کے ظلم کانشانہ بنے، علماء اور مشائخ کو قتل کیا اور کراچی میں جاری آپریشن کے باوجود ان ظالمان کی دھمکیاں اور بھتہ خوری جاری ہے۔ اب محترم وزیراعظم نواز شریف کو فیصلہ کرناہو گا کہ وطن عزیز کو بچاناہے یا اپنی جلاوطنی کے دوران میزبانی کرنے والوں کے اشارے پر ملکی امن وسلامتی کو دائو پر لگانا ہے۔ انہوں نے شام کے حوالے سے کہا کہ مناسب یہ ہوگا کہ شام کے حوالے سے حکومت اپنی سابقہ پالیسی برقرار رکھے، رابطہ عالم اسلامی ایک مخصوص نظریہ رکھنے والوں کا گروپ بن گئی ہے، حالیہ مکہ کانفرنس میں ملک کے سواد اعظم اہلسنت کی کوئی نمائندگی نہ تھی۔ امریکا خطرناک چال چل کر شام میں موجود حماس کے دفاتر و دیگر مراکز تباہ کر کے اسرائیل کے لئے خطرات کو کم سے کم کرنا چاہتا ہے، اگر امریکہ کو شام میں بقول اس کے آمرانہ حکومت سے اختلاف ہے تو اس نے آخر مصر میں جمہوریت کو کیوں پنپنے کا موقع نہ دیا، امریکا کی ہر کارروائی کا مقصد صحیح العقیدہ مسلمانوں اور مسلمانوں کی جان ومال کا تحفظ کرنے والوں کو نقصان پہنچانا ہوتا ہے۔

علامہ قاضی احمد نورانی اور ان کے ساتھیوں نے مزید کہا کہ شہر کراچی باالخصوص بلدیہ ٹائون، اورنگی ٹائون اور منگھوپیر مسلسل مذہبی دہشتگردی کی زد میں ہیں، جامع مسجد خضرأ بلدیہ ٹائون پاور ہائوس کے امام قاری لیاقت کو شہید کرنے کے بعد انتظامیہ کی نگاہوں سے اوجھل دہشتگردوں نے علماء ومشائخ کو دھمکی آمیز خطوط لکھے ہیں، سانحۂ بلدیہ ٹائون جہاں ذکرالٰہی کرنے والوں کو شہید کیا گیا ان کے قاتل ابھی تک گرفتارنہیں ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی پولیس کا سربراہ کسی اہل اور نڈر افسر کو بنایا جائے جو دہشتگردوں سے مرعوب ہونے کے بجائے آہنی ہاتھوں سے نمٹے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمعیت علماء پاکستان کے پلیٹ فارم سے 29مارچ کو نشتر پارک میں عوام اہلسنت کو مجتمع کر کے ایک بار پھر ثابت کر دیں گے کہ شہر کراچی درود و سلام پڑھنے والے عاشقان رسول(ص) کا شہر ہے ،یہ اولیاء کاملین کے ماننے والوں کاشہر ہے یہاں خود ساختہ اسلام اور دہشتگردی ہرگز نہیں چلے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button