پاکستان

لال مسجد بریگیڈ نے جج رفاقت اعوان سے بدلہ لے لیا

masjid aishaحملہ آور دہشت گردوں نے ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کی عدالت پر ہلہ بولا اوراندھا دھند فائڑنگ شروع کردی جس کی زد میں درجنوں لوگ آئے اور اس کے بعد ایک حملہ آور نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رفاقت اعوان کی عدالت کے سامنے خود کو اڈا دیا جس کی وجہ سے رفاقت اعوان بھی ہلاک ہوگئے یاد رہے کہ ایڈشنل سیشن جج رفاقت اعوان کی عدالت میں لال مسجد کے دیوبندی تکفیری دہشت گرد غازی عبدالرشید کے بیٹے اور مولوی عبدالعزیز کے بھتیجے ہارون رشید نے جنرل پرویزمشرف کے خلاف ایک ایف آئی آر کے اندراج کا آرڈر لینے کے لیے درخواست دائر کی تھی جسے انھوں نے رد کردیا تھا اور اپنے حکم میں یہ لکھا تھا کہ “یہ سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش ہے” ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کو اس کے بعد سے دھمکیاں موصول ہورہی تھیں،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ غازی ہارون رشید ،مولوی عبدالعزیز کے تحریک طالبان پنجاب جنودالحفصہ اور سپاہ صحابہ اہل سنت والجماعت جیسی دیوبندی دہشت گردوں سے بہت قریبی تعلقات ہیں کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ ایڈشنل سیشن جج رفاقت اعوان کا قتل بھی مشرف کے خلاف غازی ہارون رشید کی ررخواست ضمانت رد کرنے اور اس کو سستی شہرت کی خواہش لکھنے کا نتیجہ ہوسکتا ہے یاد رہے کے کچھ دن پہلے لال مسجد دہشت گرد بریگیڈ کے سربراہ مولوی عبد العزیز دیوبندی نے پاکستانی حکومت، فوج اور عوام کو دھمکی دی تھی کہ طالبان اور سپاہ صحابہ کے تکفیری خارجی ایجنڈے پر نہ چلنے کی صورت میں پانچ سو زائد خود کش بمبار حملہ کر دیں گے – مولوی عبدالعزیز دیوبندی کے اسلام آباد میں تاجی کھوکھر، ملک ریاض اور احمد لدھیانوی سے قریبی تعلقات ہیں.

متعلقہ مضامین

Back to top button