راولپنڈی میں وزیراعلیٰ کے حکم پر امام بارگاہوں اور جلوس کی انتظامیہ کو گرفتار کرنے کا آغاز ہو چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سانحہ راولپنڈی کے بعد ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے باعث صوبائی انتظامیہ کی خاموشی اب شیعہ دشمنی میں ظاہر ہو گئی ہے۔ جب گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جی 10/3 سے جس گھر سے 20 محرم کو جلوس برآمد ہوتا تھا اسے سیل کر دیا گیا ہے۔ جس سے واضح معلوم ہو رہا ہے کہ انتظامیہ سپاہ یزید کی سرپرستی کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ سانحہ راولپنڈی میں مدرسہ تعلیم القرآن کی ویڈیوز سامنے آ گئی ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ وہابی دہشت گرد ملا کی شرانگیزی تھی جس نے ملک بھر میں شیعہ سنی کو لڑانے کی کوشش کی۔ چور مچائے شور کے مصداق کہ 90 لاشیں کہاں گئی ہیں ان کے جنازے تک سامنے نہیں آئے، ذبح شدہ بچوں کے لاشے نہیں منظر عام پر آ سکے۔ پورے ملک کو مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کی لپیٹ میں ڈالنے والے دہشت گرد جو ملک دشمن عناصر ہیں ان کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے حکومت یزید ان کی سرپرستی کرنے لگی ہے اور شیعہ مومنین کے خلاف کاروائی کرنے میں مصروف ہے۔ جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں اور انتظامیہ کو آگاہ کرتے ہیں کہ ملک میں انتشار پیدا کرنے والوں اور ملک دشمن عناصر کا سہارا مت لیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ تم بھی ان کے ساتھ ہی نہ ڈوب جاؤ