پاکستان

سانحہ راولپنڈی، حکومت تحقیقات میں جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے، ناصر عباس شیرازی

nasir sheraziمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کی تحقیقات پر صوبائی حکومت اور مرکزی حکومت کا طرزِ عمل جانبدارانہ ہے، ہم جوڈیشل کمیشن سے بھرپور تعاون کریں گے مگر ہمیں یقین ہے کہ صوبائی حکومت جوڈیشل کمیشن پر اثر انداز ہوگی اور انصاف نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں مرکزی سیاسی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ملک اقرار حسین مرکزی سیکرٹری روابط، علامہ عبدالخالق اسدی صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب، سید اسد عباس نقوی ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب، علامہ حسن رضا ہمدانی صوبائی رہنماء بھی موجود تھے۔ سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اپنی زیرِ نگرانی اس واقعہ کی اور اس سے پہلے اور بعد کے واقعات کی تحقیقات کرائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر بھی حیرانی ہے کہ اس سے پہلے جو واقعات ہوچکے ہیں جن میں ڈھوک سیداں، چکوال، چشتیاں، گوجرانوالہ، پارا چنار، کراچی، کوئٹہ اور دیگر جن میں تقریباً ہزاروں افراد شہید ہوئے، اس پر کوئی جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا گیا ہے لیکن صرف تین آدمیوں کی ہلاکت پر کمیشن بنا دیا گیا جو کہ متعصبانہ رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبائی وزیرِ قانون رانا ثناءاللہ نے اپنے بیان کے ذریعے جوڈیشل کمیشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی ہے، جس کا وزیرِاعلٰی اور وزیرِاعظم فوراً نوٹس لیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مسجد کے مولوی اور دیگر 6 خطباء جنہوں نے عاشور کے دن شرانگیز تقاریر کیں، ان کو بھی شامل تفتیش کیا جائے، حکومت جانبدارانہ رویہ ترک کرے اور جو امام بارگاہیں جلائی گئیں ان کے نقصانات کا فوراً ازالہ کیا جائے، امام بارگاہیں جلانے والے افراد کو گرفتار کیا جائے اور سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں بے گناہ گلگت بلتستان، پارا چنار اور راولپنڈی کے افراد کو گرفتار نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ظلم و ستم کی نئی داستانیں رقم نہ کی جائیں اور گرفتار افراد تک وکلاء اور ان کے وارثوں کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں مجلس وحدت مسلمین بھرپور کردار ادا کرے گی اور پورے ملک میں اپنے نمائندے لائے گی، منظم انتخابی مہم چلائیں گے، جس کے لئے پالیسی مرتب کر لی گئی ہے، ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں لوکل ایڈجسٹمنٹ کا اختیار اضلاع کو دے دیا گیا ہے، اہداف حقیقی لوگوں کو نچلی سطح پر متعارف کرانا تاکہ وہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے بھرپور کردار ادا کرسکیں، ہمارے امیدواران عوامی فلاح و بہبود کیلئے بھرپور کردار ادا کریں گے، گلگت بلتستان میں بھی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیا جائے گا اور گلگت بلتستان میں سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ثابت کریں گے کہ حقیقی قیادت عوامی تائید سے آئندہ کی مضبوط سیاسی قوت لیکر سامنے آ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button