پاکستان

جنسی ترغیب کو استعمال کر کے خودکش بمبار بھرتی کرنے سے طالبان کی منافقت عیاں

bombarامکانی خودکش بمبار عبد الملک جب اپنے مطلوبہ ہدف کی جانب سفر کر رہا تھا تو اس نے دیکھا کہ اس کی رہنمائی کرنے والا عسکریت پسند گاڑی کو انتہائی لاپرواہی سے چلا رہا ہے۔

گاڑی کبھی سڑک کے دائیں جانب چلی جاتی تو کبھی بائیں جانب۔ تصادم کے خوف سے عبد الملک کی چیخ نکل گئی۔

رہنمائی کرنے والے عسکریت پسند نے ملک کی تشویش کو ہنس کر ٹال دیا اور کہا کہ وہ جان بوجھ کر اس طرح گاڑی چلا رہا ہے تاکہ وہ ان آسمانی حوروں کو بچا سکے جو ملک کے پاس آنے کے لیے بھاگ رہی ہیں۔ ان کا مقصد خودکش دھماکہ کرنے کے بعد ملک کو جنسی تسکین دینا ہے۔

ملک کو وہاں کوئی حوریں دکھائی نہیں دیں جس پر عسکریت پسند نے اسے کہا کہ میں ان آسمانی حوروں کو تمہاری خاطر بچانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ ان میں سے ہر ایک تمہارا استقبال کرنے کی منتظر ہے اور یہاں تک کہ وہ ہماری گاڑی میں گھسنے کو بے تاب ہیں۔

ملک کی یہ کہانی ٹورانٹو سے شائع ہونے والے اردو اخبار لیڈر میں چھپنے والی ایک رپورٹ سے منظر عام پر آئی۔ نوعمر امکانی خودکش بمبار ملک نے پاکستانی تحقیقات کاروں کو بتایا کہ "آسمانی حوروں” کا واقعہ ان جنسی ترغیبات میں سے ایک تھا جو عسکریت پسند نوعمر خودکش بمباروں کو خودکش حملوں کی ترغیب دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

پولیس نے ملک اور اس کے مبینہ رہنما کو خیبر پختونخواہ اور پنجاب کی سرحد کے نزدیک مطلوبہ ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی حراست میں لے لیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button