پاکستان

6 ستمبر یوم دفاع جہاں ہماری لئے خوشی کا موقع ہے وہیں دشمن کی نابودی کا اعلان بھی ہے، اطہر عمران

athar imranامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر نے یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پنڈی بھٹیاں میں پریس کانفرنس اور مرکزی دفتر سے جاری اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ جس طرح کل پاکستان کو داخلی و خارجی خطرات تھے، اُسی طرح آج پاکستان کو اُس کے ٹکڑوں پر پلنے والے طالبان اور دیگر ملک دشمن عناصر سے خطرہ ہے اور خارجی طور پر امریکہ، اسرائیل، برطانیہ اور انڈیا بھی پاکستان کو زک پہنچانے کی تاک میں ہیں۔ اطہر عمران کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قیام اور حفاظت میں جن شہداء کی قربانیاں ہیں، اُن کی یاد کو تازہ کرنا اور زندہ رکھنا ہم سب کا فرض ہے اور جو قومیں اپنے شہداء اور محسنوں کو بھول جاتی ہیں وہ ماضی کا حصہ بن جاتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یوم دفاع پاکستان پوری قوم کے لیے ایک تجدید عہد کا دن ہے۔ ہمیں اُن شہداء اور غازیوں کی محنت کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔ آج جب پاکستان اندرونی و بیرونی سازشوں کا شکار ہے، ہر محب وطن کو میدان میں رہ کر اپنا فریضہ ادا کرنا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور بقاء کی جنگ میں ہم سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، تاکہ ہمارا نام بھی تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائے۔

اطہر عمران نے مزید کہا کہ 6 ستمبر یوم دفاع جہاں ہماری خوشی کا موقع ہے، وہیں دشمن کی نابودی کا اعلان بھی ہے کہ اگر کسی نے بھی اس سرزمین پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھا تو وہ نکال دی جائے گی۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنے اندر موجود دشمن کی شناخت کریں اور پوری پاکستان قوم کو یکجا ہوکر دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو بے نقاب کرکے داخلی طور پر پاکستان کے استحکام کو مضبوط سے مضبوط تر بنایا جائے۔ لیکن ہمارے ملک کے سیاستدان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے کبھی کسی دہشت گرد گروپ کی مدد کرکے کراچی کو بدامن کر دیتے ہیں تو کچھ سیاستدان پنجاب کو غیر محفوظ کر دیتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ پاکستان کے دفاع کو مضبوط تر بناتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردوں گروہوں، انتہا پسندوں اور ملک میں فرقہ واریت پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت ایکشن لے۔ اسی طرح پاکستان کی خارجہ پالیسیوں پر بھی نظرثانی کی ضرورت ہے۔ امریکہ کی غلامی کا دور گزر چکا ہے، جس کا واضح ثبوت چند روز قبل ہونے والی ایک سروے رپورٹ ہے جس میں نوے فیصد پاکستانی امریکہ سے نفرت کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button