پاکستان

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر جمعہ 5جولائی کو ملک بھر میں ’’یوم وفا و یوم یکجہتی شہدائے پاکستان‘‘ منایا جائے گا مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی

mwm pcمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفری نقوی ،ناصر حسینی اور آصف صفوی نے امام بارگاہ سید الشہداء میں سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاآج بڑے دکھ اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جہاں ایک طرف پوری پاکستانی ملت دہشت گردوں کے خلاف ایک زبان ہو کر صدائے احتجاج بلند رکر ہی ہے وہاں دوسری طرف میں حکمرانوں کے کھوکھلے دعووں کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آ رہا ہے ،ہمارے خفیہ ادارے اور سیکورٹی ایجنسیاں یا تو بری طرح ناکام ہو چکے ہیں یا پھر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہیں کرنا چاہتے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ خفیہ ادارے اور ایجنسیاں ہی در اصل کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔
موجودہ حکومت کو اگر چہ ابھی صرف ایک ماہ کا عرصہ گزرا ہے مگر جو وعدے کر کے یہ لوگ انتخابات میں جیت کر آئے ہیں ان وعدو ں پر عمل درآمد ہوتا دور دور تک دکھائی نہیں دے رہا ہے جو کہ قابل تشویش بات ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ ایک حلقے کی طرف سے باقاعدہ انسانیت کے قاتلوں دہشت گردوں کو جواز فراہم کرنے کے لئے منظم بیان بازی کی جا رہی ہے جس سے دہشت گردوں کو اور زیادہ شہ مل رہی ہے مغربی استعمار اپنے ناپاک عزائم اور مقاصد کی تکمیل کے لئے تمام اسلامی ممالک میں فرقہ واریت کو ہوا دے رہا ہے ،عراق ،شام،یمن، لبنان سمیت متعدد ممالک کی صورتحال آپ کے سامنے ہے جہاں امریکہ اور اس کے اتحادی دہشت گرد ممالک کھلم کھلا معصوم انسانوں کے قتل عام کے لئے دہشت گردوں کے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں اور ان کی حمایت بھی کر رہے ہیں ۔افسوس اور بد نصیبی کی بات تو یہ ہے کہ وہ اسلامی ممالک جنہوں نے کبھی بھی فلسطینی مظلوم عوام کے حق میں اور ان کی آزاد ی کے لئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی بلکہ اسرائیل کے ہمنوا بن گئے ہیں اور اس گھناؤنے اور اسلام دشمن فعل میں امریکہ کے شریک کار بن چکے ہیں۔جس کا نتیجہ صرف اور صرف اسرائیل کا استحکام اور فلسطینی جد وجہد کو سبو تاژ کرنا ہے۔پاکستا ن میں بھی مغربی استعمار امریکہ ،اسرائیل اور ان کے دہشت گرد اتحاد ی ممالک اور مقامی ایجنٹ یہی گھناؤنا کھیل کھیل رہے ہیں ،ہمارے وطن میں کہیں بھی شیعہ سنی فساد نہیں ہے مگر تسلسل کے ساتھ قتل و غارت گری کے ذریعے یہاں بھی امریکہ عراق ،شام اور لبنان سمیت یمن جیسے حالات پیدا کرناچاہتا ہے اور مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر کے درمیاں خلیج کو بڑھا کر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کرنا چاہتا ہے۔ہمارے حکمرانوں کو چاہئیے کہ ہوش کے ناخن لیں ،ہماری ایجنسیاں اور سیکورٹی کے ذمہ دار ادارے اس ملک کی سلامتی کے لئے امن و امان کو ترجیح دیں نہ کہ کالعدم ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کی سرپرستی کریں،جب تک امن وامان کی صورتحال بحال نہ ہو اور لوگ اپنی جان ومال کے تحفظ کی طرف سے بے فکر نہ ہوں ہمارے ملک کو خطرات لا حق رہیں گے۔
میاں نواز شریف صرف پنجاب کے وزیر اعلیٰ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں لہذٰا نواز حکومت کو چاہئیے کہ پنجاب کی طرح ملک کے دوسرے صوبوں پر بھی توجہ دے اور امن وامان کے قیام کے لئے سندھ،بلوچستان،خیبر پختونخواہ سمیت گلگت بلتستان کو بھی پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے عملی اقدامات کئے جائیں ۔پنجاب بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں کے تربیتی مراکز موجودہیں جو ملک بھر میں دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہیں ۔ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے مفادات کی خاطر کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کام کرنے کی اجازت دے چکی ہیں تا کہ یہ کالعدم دہشت گرد گروہ حکومت اور حکومتی جماعتوں کے لئے افراد سازی کریں اور اس کی آڑ میں ملک دشمن سرگرمیوں میں بھی ملوث رہیں ۔یہی وجہ کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے اور حکومتی سرپرستی میں کبھی پشاور، کبھی کوئٹہ اور کبھی کراچی سمیت گلگت بلتستان میں معصوم انسانی جانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے ۔
آج شہر کراچی میں ایک طرف کالعدم دہشت گرد جہاں ٹارگٹ کلنگ کر کے معصوم انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں وہاں انہی دہشت گردوں کی سرپرست پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کی بجائے معصوم شیعہ طلباء جو کہ این ای ڈی جیسی بڑی جامعات کے ہونہا ر طلباء ہیں ان کو گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔کراچی سے کمسن بچوں اور طالب علموں کو گھروں ست اغوا کیا جا رہا ہے اور ان پر من گھڑت اور جھوٹے مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ دوسری
جانب شہر کراچی میں ہی ایسے دہشت گرد موجود ہیں جو لوگوں سے نہ صرف بھتہ وصولی کر رہے ہیں بلکہ اغوا برائے تاوان اور قتل و غارت گری میں ملوث ہیں وہ سب کے سب دندناتے پھر رہے ہیں کیونکہ ان دہشت گردوں کو پولیس او ر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرپرستی حاصل ہے۔
سانحہ ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ، سانحہ پشاور سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے شہداء سے اظہار یکجہتی اور لواحقین سے ہمدردی کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر جمعہ 5جولائی کو ملک بھر میں ’’یوم وفا و یوم یکجہتی شہدائے پاکستان‘‘ منایا جائے گا اور اس سلسلے میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ،ریلیاں اور شمعیں روشن کر کے شہدائے ملت جعفریہ پاکستان سمیت تمام دہشت گردی کا شکا ر ہونے والے مظلوم شہداء سے اظہار یکجہتی اور تجدید عہد کیا جائے گا کہ پاکستان کے غیور عوام دہشت گردی کے خاتمے تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور پاکستان کو غیر ملکی آقاؤں کی ایماء پر مقامی ایجنٹ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنانے دیں گے۔واضح رہے کہ جمعہ 5جولائی کو مرکزی اجتماع مزار قائد ر منعقد ہوگا جس میں شہر بھر سے سول سوسائٹی اور شہداء کے لواحقین جمع ہو ں گے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ سے تجدید عہد کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کریں گے اآج صرف ملت جعفریہ پاکستان ہی نہیں بلکہ ملک کا ہر طبقہ پریشان ہے، ملت جعفریہ کے قتل عام پر خاموش رہنے والے یہ بات جان لیں کہ دہشت گردی کی یہ آگ بہت جلد ان کے دامن تک بھی جا پہنچے گی۔آج ہمارے ملک سے قابل ترین افراد ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں بھتہ خوروں اور لٹیروں نے ملک کی تجارت کو تباہ و بربا د کر دیا ہے ۔ہم آپ کے توسط سے موجودہ حکومت کے سامنے چند مطالبات رکھ رہے ہیں اگر چہ ہمیں معلوم ہے کہ ان کے کانوں پر جون تک نہیں رینگے گی مگر ہم مطالبات ریکارڈ پر لا کر حجت تمام کرنا چاہتے ہیں تا کہ مستقبل قریب میں اگر ہماری ملت احتجاجی تحریک کا آغاز کرے تو وہ یہ تحریک چلانے میں حق بجانب ہو۔
مطالبات:
۱۔تمام کالعدم تنظیموں اور ان کے رہنماؤں پر پابندی عائد کی جائے اور انہیں کسی بھی قسم کا کام کرنے نہ دیا جائے ۔
۲۔سانح کوئٹہ میں ملوث دہشت گرد گروہوں کے بے نقاب کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
۳۔حکومت اور ریاستی ادارے 71ہزار پاکستانیوں کے قاتل دہشت گرد گروہوں سے مذاکرات کر کے ان کی حوصلہ افزائی کی بجائے ملک سے ان ملکی اور غیر ملکی درندوں کے خاتمے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں۔
۴۔سانحہ کوئٹہ میں ایف سی اور پولیس کی چیک پوسٹ ہونے کے باوجود خود کش حملہ آور سیکورٹی زون میں کس طرح داخل ہوا اس کی تحقیقات کی جائیں اور فیا لفور منظر عام پر لائی جائیں۔
۵۔قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کا صفایا کیا جائے اور ان کو تلاش کر کے ان کا خاتمہ کیا جائے تا کہ دہشت گردوں کا سد باب ممکن ہو سکے۔
۶۔سریاب روڈ کوئٹہ پر موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے مراکز موجود ہیں تاہم ان مراکز کے خلاف فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے اور ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جا سکے۔
۷۔کراچی میں ضلع غربی میں کواری کالونی اور سلطان آباد میں موجود غیر ملکی اور ملکی دہشت گردوں کے مراکز کا قلع قمع کیا جائے اور ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے تا کہ شہریوں کو دہشت گردی سے نجات ممکن ہو اور شہریو ں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
۸۔سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لواحقین کو حکومت کی جانب سے فی الفور معاوضہ ادا کیا جائے اور زخمیو ں کا علاج معالجہ حکومت کی جانب سے کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button