پاکستان

سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ کا ماسٹر مائنڈ کالعدم لشکر جھنگوی کا دہشت گرد تین ساتھیوں سمیت واصل جہنم

terrorist quettaکوئٹہ میں سانحہ کرانی روڈ کے بعد شروع ہونے والے احتجاج اور ملک گیر احتجاجی دھرنوں میں شیعیان حیدر کرار (ع) کے مطالبے پر وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی ہدایات پر پولیس اور ایف سی نے کوئٹہ میں کالعدم دہشت گرد تکفیری گروہ لشکر جھنگوی کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کرتے ہوئے سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ میں ملوث ایک ناصبی دہشت گرد اور ماسٹر مائنڈ سمیت تین ناصبی تکفیری دہشت گردوں کو واصل جہنم کر دیا۔
شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں جاری چار روزہ احتجاجی دھرنوں اور ملت جعفریہ پاکستان کے مطالبات کے بعد وزیر اعظم نے کوئٹہ میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں جن میں آئی جی بلوچستان طارق عمر خطاب اور انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ خالد احسان کا تبادلہ کر دیاگیا جبکہ پولیس اور ایف سی کو ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کے احکامات جاری کئے گئے جس کے نتیجے میں سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ میں ملوث ایک ناصبی دہشت گرد اور ماسٹر مائنڈ سمیت تین ناصبی تکفیری دہشت گرد واصل جہنم ہو گئے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلوچستان کے سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی کاکہنا تھا کہ ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن وزیر اعظم اور گورنر بلوچستان کی ہدایات اور سانحہ کرانی روڈ کوئٹہ کے بعد خفیہ اداروں سے موصو ل ہونیو الی اطلاعات کے بعد شروع کیا گیاہے۔ان کاکہنا تھا کہ خفیہ اداروں کی اطلاعات کی مدد سے پولیس اور ایف سی نے ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے ایک مرکز کا گھراؤ کیا جس کے بعد کالعدم دہشت گرد لشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گردوں نے پولیس اور ایف سی ]پر بھاری اسلحہ سے حملہ کر دیا تاہم فورسز کی جوابی کاروائی میں چار دہشت گرد واصل جہنم ہوئے ہیں جن میں ایک گزشتہ ماہ علمدار روڈ پر ہونیو الے دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ تھا ۔واضح رہے کہ سانحہ علمدار روڈ میں 86سے زائد شیعہ مسلمان شہید ہوئے تھے۔
سیکرٹری داخلہ نے بتایا ہے کہ چاروں ناصبی دہشت گردوں کی شناخت شاہ ولی (رحیم یار خان)،عبد الوہاب (کوہلو)،سلیم خان (کوئٹہ) اور انور خان (کراچی) کے نامو ں سے ہو چکی ہے۔ان کاکہنا تھا کہ شاہ ولی ایران سے آنے والے زائرین کی بسوں پر دہشت گردانہ حملوں اور کوئٹہ میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ سمیت گزشتہ ماہ علمدار روڈ کوئٹہ پر ہونے والے بم دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
سیکرٹری داخلہ کاکہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران دیگر سات خطر ناک دہشت گردوں کو بھی گرفتار کیا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ بلوچستان کے متعددمقامات پر کاروائیوں میں اب تک 170ناصبی تکفیری دہشت گرد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔
دوسری جانب ایف سی کے ایک ترجمان نے بتایاہے کہ پولیس اور ایف سی اہلکار کوئٹہ میں سریاب روڈ،اختر آباد اور چاکی شاہوانی میں علی الصبح سے کاروائی میں مصروف عمل ہیں ،اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف جاری آپریشن میں دو ایف سی اہلکار بھی شدید ذخمی ہوئے ہیں۔
ایف سی ترجمان نے بتایاہے کہ آپریشن کے دوران بہت بڑی تعداد میں بھاری اسلحہ اور گولہ بارود بھی حراست مین لے لیا گیا ہے جس میں تین کلاشنکوف،چوبیس راکٹ،بال بیرنگ،گرنیڈ،اور 36 ریموٹ کنٹرول بم کے آلات بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button