پاکستان

شہید ضیاء الدین کے قاتلوں کو فرار کرانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے، قراردار

gilgit jehum imam hussainگلگت میں چہلم امام حسین (ع) کے موقع پر منعقدہ مجلس عزا کے اختتام پر انجمن محبان اہلبیت (ع) و رضاکاران حسینی (ع) امپھری کی جانب سے ایک متفقہ قرارداد بھی پیش کی گئی، جس میں حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امام زمانہ (عج) کی شان میں گستاخانہ پیغامات چلانے والے دہشت گردوں کے خلاف سخت ترین قانونی کاروائی کی جائے۔ قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قائد شہید سید ضیاء الدین رضوری کے قاتلوں کو جیل سے فرار کرانے میں ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے اور قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جائے۔ قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سال 2010ء میں وفاقی سطح پر اس وقت کے چیف سیکریٹری، وفاقی وزیر امور کشمیر اور شیعہ سنی عمائدین کے مابین طے پانے والے متنازعہ نصاب کے مستقل حل کے لئے جو اہم فیصلے کئے گئے تھے اس پر عملدر آمد کیا جائے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ شاہراہ قراقرم اور لولوسر میں پیش آنے والے واقعات کے مجرموں کو فوری گرفتار کیا جائے اور چلاس داریل کوہستان میں فوجی آپریشن کیا جائے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ قراقرم یونیورسٹی میں یوم حسین (ع) کے کامیاب اور پرامن انعقاد کے بعد واپس آنے والے نہتے عزادار طلبہ پر کشروٹ میں گولیوں کی بوچھاڑ کرنے والے دہشت گردوں کی عدم گرفتاری پر حیرانگی اور افسوس کا اظہار کیا گیا اور اس واقعے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ گلگت میں بلاوجہ 16 ایم پی او کے تحت گرفتار شیعہ رہنماؤں خصوصا علامہ نیئر عباس مصطفوی، سید حسن شاہ کاظمی، فقیر شاہ اور حسین ولی سمیت دیگر رہنماؤں کو فورا رہا کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button