پاکستان

بابوسر میں 21 شیعہ مسافروں کا قتل المناک سانحہ ہے، عمران خان

imran khan gilgitپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے بلوچستان اور گلگت میں شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمزور اور نااہل حکمران امن و امان کے قیام میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔ 40 ہزار لوگ دہشت گردی سے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ حکومت جب تک امریکہ سے پیسے لے کر ڈرون حملے کرواتی رہے گی دہشت گردی ختم نہیں ہو گی۔ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تنظیموں کی حوصلہ شکنی اور ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کی بیخ کنی کے لئے تحریک انصاف اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ پاکستان میں تبدیلی کا انقلاب آ رہا ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو کمزور اور وزیر اعلیٰ کو طاقتور بنا دیا ہے۔ ہم نئے بلدیاتی نظام کے ذریعے عوام کو طاقتور اور وزرائے اعلیٰ کو ان کے سامنے جوابدہ بنائیں گے۔

اتوار کو سکردو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بابوسر میں 21 شیعہ مسافروں کے قتل کو المناک سانحہ قرار دیتے ہوئے اسے حکومتی ناکامی سے تعبیر کیا۔ عمران خان نے کہا کہ فرقہ وارانہ قتل و غارت پر ہر پاکستانی پریشان ہے۔ شیعہ بھائیوں کا قتل اندرونی سازش ہو یا بیرونی، دونوں صورتوں میں حکومت اس کی ذمہ دار ہے کیونکہ آئین پاکستان کے تحت ملک میں امن و امان کے قیام اور شہریوں کا تحفظ اس کا فرض ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو مستعفی ہو جائے۔

دورے کے دوران چیئرمین تحریک انصاف نے تمام فرقوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے مختلف علماء کرام سے ملاقاتیں بھی کیں۔ انہوں نے امامیہ جامع مسجد کے امام جمعہ شیخ محمد جعفری سے ملاقات کر کے قیام امن کے لئے ان کی کوششوں کو سراہا۔ عمران خان نے سانحہ لولوسر، سانحہ کوہستان اور سانحہ چلاس میں شہید ہونے والے مسافروں کی مغفرت کی دعا کی۔

پارٹی چیئرمین عمران خان نے جامع مسجد اہلسنت اور شاہد ہمدان مدرسے کے معلمین اور علماء سے بھی ملاقات کی اور اسلامی رواداری اور بھائے چارے کے فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں شیعہ سنی فسادات کو بھڑکانے کے لئے فضاء بنائی جارہی ہے۔ امریکی انتخابات سے قبل اسرائیل ایران پر حملے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں فوج لڑ رہی ہے جبکہ کراچی میں رینجرز تعینات ہے۔ اگر ہر کام فوج نے ہی کرنا ہے تو پھر حکومت کا کیا فائدہ؟ عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری صرف ایوان صدر تک محدود ہیں۔ پوری قوم کو متحد ہو کر ملک کو موجودہ حالات اور بحرانوں سے نکالنا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button