پاکستان

شہید قائد کے قتل کیس کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، مظفر علی اخونزادہ

muzaferali akwandaامامیہ جرگہ خیبر پختونخوا کے رہنماء مظفر علی اخونزادہ نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے قتل کیس کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شہید قائد کو ہم سے بچھڑے ہوئے 24 سال بیت چکے ہیں، مختلف عدالتوں میں کیس چلنے کے بعد اب سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، موجودہ قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی سے بھی ہم نے اپیل کی تھی کہ شہید قائد کے کیس کا جائزہ لیا جائے اور دیکھا جائے کہ کہاں قانون میں سقم ہوا اور قاتلوں کو فائدہ پہنچا، انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے کہ شہید کے کیس میں جو کمیٹی مقرر کی گئی تھی اس کو کس کے حکم پر تبدیل کیا گیا؟

انہوں نے مزید کہا کہ نوشہرہ کے جہانزیب خان کا بیان ریکارڈ پر کیوں نہیں لایا گیا؟ اس کیس کے اہم گواہ مدرسہ کے طالبعلم توصیف احمد کو راتو رات کس کے حکم پر مدرسہ سے نکالا گیا؟ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم آپس کے اختلافات چھوڑ کر شہید قائد کے قتل کے محرکات، اسباب اور وجوہات ملت کے سامنے لائیں، جب ہمیں ضرورت پڑتی ہے تو ہم شہید کا نام اپنی بقاء کیلئے استعمال کرتے ہیں لیکن شہید آج شہید کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں اور ہم خاموش ہیں، انہوں نے کہا کہ تمام ملی جماعتوں سے گزارش ہے کہ وہ اس پہلو پر غور کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button