پاکستان

، کوئٹہ اور بلتستان کے حالات پر دل خون کے آنسو روتا ہے، نواز شریف

nawaz sharifپاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی ، کوئٹہ اور بلتستان کے حالات پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اگر سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کیا جاتا تو حالات ٹھیک ہوچکے ہوتے لیکن وہاں مجرموں کو کوئی پکڑنا نہیں چاہتا اور سب کو اپنے مفادات کا تحفظ زیادہ عزیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں حالات بہت خراب ہیں۔ انتظامیہ ،سیاسی لوگ اور پولیس اس جرم میں برابر کے شریک ہیں۔

جو مجرموں کو گرفتار کرنا نہیں چاہتے اور صرف اپنے مفادات کا تحفظ چاہتے ہیں۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے حالات پر سخت تشویش ہے آج صبح ہی وہاں ہزارہ قبیلہ کے لوگوں کی شہادتوں کے حوالے سے تحریک کے چیئرمین عبدالقیوم اور ایک شہید کی بیوہ سے میری بات ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور بلوچستان کی حکومتیں اور امن و امان نافذ کرنے والے اپنی ذمہ داریاں کیوں پورا نہیں کررہے، جو لوگ امن و امان قائم کرنے کیلئے مراعات اور تنخواہیں لیتے ہیں وہ کہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کرنے والے ایک بھی مجرم کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔ یہی حالات سندھ میں ہیں جہاں سپریم کورٹ کے احکامات پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا ۔ وزیراعظم اور صدر کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ کراچی، کوئٹہ اور بلتستان کے حالات پر قابو پانے کیلئے وہاں جاکر بیٹھیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس لے کر انتظامیہ کو ہدایات دیں۔کسی کو اپنی ذمہ داری کا احساس نہیں ہے چیف جسٹس کئی روز تک کراچی میں بیٹھے رہے اور کراچی کے حالات کا باریک بینی سے جائزہ لیا لیکن سپریم کورٹ کے آبزرویشنز کو بھی ہوا میں اڑادیا گیا۔ اس سوال پر کہ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ مشرف کے کسی ساتھی کو واپس نہیں لیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ میں توسیع اور پرانے لوگوں کی واپسی کے حوالہ سے سوال کے جواب میں میاں نواز شریف نے کہا کہ ہم نے کرپشن، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور دیگر مسائل پر پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے۔موجودہ حکمرانوں نے پاکستان کی خودمختاری کو جو زخم لگائے ہیں ان پر بھی کھل کر بات کی اور سپریم کورٹ کے فیصلے نہ ماننے پر بھی حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا لیکن حکمرانوں پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس سوال پر کہ سونامی اب کہا ہے ؟ میاں نواز شریف نے کہاکہ آپ سونامی کے پیچھے جائیں اور پتہ کریں کہ وہ کہاں چلا گیا

متعلقہ مضامین

Back to top button