پاکستان

دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کیا جائے،شیعہ ہزارہ قبیلے کی نسل کشی روکی جائے، عزاداری کنونشن کا مطالبہ

tnfٹی این ایف جے پنجاب کے سہ روزہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کردہ امن تجاویز پر عمل کرایا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ درگاہ حضرت سخی سرور اور دیگر دہشتگردی کے

سانحات کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
ملک بھر میں دہشتگردی کا لامتناہی سلسلہ حکومتی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے، جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے، کوئٹہ کو فوج کے حوالے کر کے پاکستان کیلئے بے پناہ قربانیاں دینے والے مظلوم ہزارہ قبیلے کی نسل کشی روکی جائے، زیارات مقدسہ اور گلگت بلتستان و پاراچنار جانے والے راستوں کی سکیورٹی کا خصوصی بندوبست کیا جائے، درگاہ حضرت سخی سرور اور ڈیرہ غازی خان میں چہلم شہدائے کربلا کے جلوس میں دہشتگردی کے سانحات کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کردہ امن تجاویز پر عمل کرایا جائے، کالعدم گروپوں کی نئے ناموں سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے۔

ان مطالبات کا اظہار دربار آل محمد ص ڈیرہ غازی خان میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ صوبہ پنجاب کے زیراہتمام سہ روزہ عزاداری سیدالشہداء کنونشن میں شاعر اہلبیت عقیل محسن نقوی کی جانب سے پیش کئے جانے والے اعلامیہ میں کیا گیا، جس کی منظوری پاکستان بھر سے آئے ہوئے لاکھوں عزاداروں نے لبیک یاحسین ع کے پرجوش نعروں کی گونج میں دی۔ اعلامیہ پیش کرتے ہوئے عقیل محسن نقوی نے ملک میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ اور خودکش حملوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں گزشتہ سالوں کے دوران رونما ہونے والے دہشتگردی کے افسوسناک واقعات بالخصوص چہلم سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے موقع پر امام بارگاہ وڈانی نزد نیو بس اسٹینڈ کے مقام پر دوران ماتمی جلوس ہونے والے بم دھماکے اور درگاہ سخی سرور پر گزشتہ سال ہونے والی دہشتگردی کے سانحات اور خانپور میں ہونے والے بم دھماکے کے بارے میں کسی قسم کی پیشرفت نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشتگردی کے مجرموں کو فی الفور گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے۔

انہوں نے سانحہ چوٹی زیریں میں پولیس کی جانب سے بنائے گئے مقدمے میں بے گناہ افراد کے نام حتیٰ کہ ایک قومی اخبار کیلئے 17سال سے حقائق پر مبنی غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کرنے والے صحافی شوکت عباس سانگی کا نام شامل کرنے کو انتقامی کارروائی قرار دیا گیا۔ اعلامیہ میں افواج پاکستان کے نامور سپوتوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سانحہ گیاری پر دلی غم اور افسوس کا اظہار کیا گیا اور مادر وطن کے محافظین کو سلام عقیدت پیش کیا گیا اور 9 اپریل کوئٹہ میں پرنس روڈ پر تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے جنرل سیکرٹری شبیر حسین قزلباش کی شہادت کو قومی نقصان قرار دیا گیا۔

اعلامیہ میں ذاکرین عظام واعظین کرام بانیان مجالس اور لاکھوں ماتمی عزاداران مظلوم کربلا کی جانب سے آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی قیادت پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس عہد کا اعادہ کیا گیا کہ مرکز مکتب تشیع کے ہر حکم پر لبیک کہتے ہوئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ اعلامیہ میں گلگت و بلتستان کو جانے والے، پاراچنار اور ہزارہ ٹاؤن جیسے حساس علاقوں میں آمدورفت کے تمام راستوں کو محفوظ بنانے کیلئے انہیں افواج پاکستان کے سپرد کرنے، ان علاقوں میں خصوصی چوکیاں قائم کرنے، غیر قانونی اسلحہ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اعلامیہ میں حضرت بری امام اور ان کے والد گرامی حضرت سخی محمود بادشاہ کے مزارات کا تاریخی تشخص مٹانے کی کوششوں کی پُر زور مذمت کی گئی اور بری سرکار کی سالانہ پرسہ داری کے حسب سابق انعقاد کا مطالبہ کیا گیا۔

اعلامیہ میں مسلم حکمرانوں پر زور دیا گیا کہ وہ جنت البقیع اور جنت المعلٰی کے مقامات مقدسہ کی عظمت رفتہ بحال کروائیں۔ اعلامیہ میں فرقہ، زبان اور قومیت کی بنیاد پر انتخابات کو نفرتوں کو ابھارنے کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا کہ زبان مسلک اور تعصب کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لینا ممنوع قرار دیا جائے۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ صوبہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید ظفر عباس نقوی نے کہا کہ چیف جسٹس سجاد علی شاہ اگر دہشتگردی کے واقعات کا ازخود نوٹس لیکر اس کے علل و اسباب اور خاتمہ کیلئے تمام مکاتب، مسالک، تنظیموں، لیڈران و سیاستدانو ں سے رابطہ کر سکتے ہیں تو موجودہ چیف جسٹس ایسا کیوں نہیں کر سکتے؟ انہیں خیبر سے کراچی، کوئٹہ سے گلگت بلتستان تک ہونے والی خون ریزی اور بیگناہوں کی آئے روز اٹھتی ہوئی لاشیں اور یتیم ہونے والے بچوں کی آہ و بکا اور ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی بین کرتی ہوئی صدائیں کیوں سنائی نہیں دیتی۔؟

انہوں نے کہا کہ آج تک کسی ایک دہشتگرد کو بھی عدالتوں نے سزا نہیں دی، لہذا چیف جسٹس عدالتی و تفتیشی نظام کی خامیوں کا نوٹس لیں۔ دہشتگردوں کو چھوٹ دینے کی بجائے انہیں مقام عبرت بنایا جائے، تاکہ کسی کو دہشتگردی کی جرات نہ ہو۔ اس موقع پر تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات علامہ قمر حیدر زیدی، تحریک تحفظ ولاء و عزا کے صدر سلطان الذاکرین مداح حسین شاہ، مخدوم نزاکت حسین نقوی، آغا نسیم عباس رضوی، علامہ آغا علی حسین نجفی، ذاکر ضرغام شاہ جھنگ، ذاکر ناصر عباس نوتک، ذاکر آغا علی نقی بھکر، ذاکر عامر ربانی، ذاکر الیاس رضا شاہ ڈی جی خان، ذاکر علی رضا ساہیوال سمیت ملک بھر کے سینکڑوں علماء واعظین اور ذاکرین نے خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button