پاکستان

بلوچستان کی صورتحال کے ذمہ دار اسرائیل امریکہ اور برطانیہ ہیں ، کوئٹہ میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کا علامیہ

Quetta Confrance 2مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے زیر اہتمام کوئٹہ میں اتحاد امت اور بلوچستان کی صورت حال کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد کی گئی ، کاننفرنس کی صدارت ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کی اوراس میں ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے صوبائی راہنمائوں اور قبائلی قائدین نے

شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملت اسلامی کے اتحاد اور وحدت کی ضرورت پر زو ر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سامراجی قوتیں بالخصوص امریکہ اور

اسرائیل مسلمانوںکے درمیان اختلافات کو ہوا دے کر انتشار پھیلا رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورت حال کے باعث سینکڑوں ہزارہ، بلوچ اور سنی شیعہ معصوم شہری دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ میر بختیار علی ڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کا قتل بلوچ تاریخ کا ایک المناک سانحہ ہے ، افسوسناک بات یہ ہے کہ سر عام معزز خواتین کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا اور قانون پر عمل داری کے ذمہ داران ٹس سے مس نہیں ہوئے ان حالات میں ملت اسلامیہ کے تمام مکاتب فکر اور سیاسی اکابرین کو مل بیٹھ کر متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی راہنما سنیٹر مہیم خان بلوچ نے کہا کہ صوبہ بلوچستان قدرتی وسائل اور معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے لیکن ہمارے وسائل سے کوئی اور فائدہ اٹھا رہا ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ بلوچستان میں آج بھی اپریشن جاری ہے ، انہوں نے کہا بیسویں صدی میں امام خمینی نے طویل جدو جہد اور جلاوطنی کے بعد ایک طاقتور شہنشاہ کو بھاگنے پر مجبور کیا اور وہ ایران جو کبھی سامراج کاقلعہ تھا وہ مظلوم عوام کی مرکز بن گیا ، آج بھی اگر ہم انقلاب ایران سے روشنی لے کر قدم آگے بڑھائیں تمام سامراجی قوتیں نیست و نابود ہو سکتی ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر کمانڈر خداداد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملت اسلامیہ کے مابین اتحاد اور اتفاق عصر حاضر کی سب سے بڑی ضرورت ہے ، بلوچستان میں بلاوجہ پانچ اپریشن کیے گئے لیکن ہم خاموش رہے ، افسوس کی بات یہ ہے کہ ہماری اس خاموشی کو بزدلی کا نام دیا جا رہا ہے ، جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل یوسف لوکیزئی نے کہا کہ پریشانیوں اور دکھوں سے نجات کا واحد راستہ سیرت مصطفےٰ ہے، ایران میں عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے تھے ، امام خمینی کی صورت میں ایک مرد مجاہد نے عوام کی رہبری کی تو ظلم کے بادل چھٹ گئے امام خمینی اتحاد بین المسلمین کے علمبر دار تھے ، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیرسیدامان اللہ شادی زئی نے کہا کہ امام خمینی نے امریکی سامراج سے ٹکر لی اور استعمار کی نظر میں یہی ان کا جرم تھا ، استعمار نے اپنے ایجنٹوںکے ذریعے ان کے خلاف مہم چلائی ، انہوں نے کہا کہ تہران میں حماس کے سربراہ کاانقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب شیعہ سنی اتحاد کی بہترین مثال ہے ، جماعت اسلامی کے راہنما نے اپنے خطاب میں بلوچستان میں گرتی ہوئی لاشوں پر زبردست تشویش کا اظہار کیا ۔ایم کیو ایم کے صوبائی راہنما پیر جان سمالانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہرئے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا یہی جرم ہے کہ انہوں نے اس دھرتی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا ، لاشیں گرانے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا ، بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دیئے جائیں ، آل پارٹیز کانفرنس سے جمیعت علمائے پاکستان کے راہنما میر عبدالقدوس ساسولی ، مسلم لیگ (ن) کے راہنما علاء الدین کاکڑ، مدرسہ امام صادق کے پرنسپل علامہ جمعہ اسدی ، بی این پی کے راہنما ڈاکٹر نا شناس لہڑی، سنی سپریم کونسل بلوچستان کے ڈپٹی چیئرمین سید حبیب اللہ شاہچشتی، شاہوانی اتحاد کے چیئرمین اور ممتاز قبائلی راہنما میر ظفر اللہ شاہوانی ، کشکر خان شاہوانی، عزیز اللہ پکتوی اورسید محمد علی آغا نے بھی خطاب کیا ، کانفرنس کے اختتام پر مشرکہ علامیہ پیش کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ربیع الاول کا مقدس مہینہ نبی کریم کے میلاد مسعود کے باعث عالم انسانیت کے لیے رحمت و برکت کا مہینہ ہے ، بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی نے بارہ تا سترہ ربیع الاول کے ایام ہفتہ وحدت سے منسوب کر کے عالم اسلام کو اتحاد اور وحدت کی دعوت دی ، چونکہ امت مسلمہ کے مکاتب کے درمیان لاتعداد مشترکہ اصول موجود ہیں جو وحدت کی بنیاد ہیں ، ہم خدائے وحدہُ لاشریک کی ذات اقدس پر ایمان رکھتے ہیں ، وہ واحد صمد اور قادر مطلق ہے ، اللہ تعالیٰ نے ہدایت بشری کے لیے انبیائے کرام اور کتابیں نازل کیں ۔ کلام اللہ آئین زندگی اور منشور فلاح بشریت ہے ، بیت اللہ جو تمام مسلمانوں اور تمام آسمانی ادیان کے پیرو کاروں کے لیے قابل احترام ہے ، نماز روزہ ، حج، زکواة، امر با لمعروف، نہی عن المنکر اور جہاد فی سبیل اللہ پوری امت کے لیے نکتہ اتحاد ہے، لہٰذا ہم فرقہ ورانہ منافرت کو ناکام بناتے ہوئے اتحاد بین المسلمین کے لیے اجتماعی جدوجہد کریں گے ۔ اس موقع پر ایک دس نکاتی قرارداد بھی پاس کی گئی جس میں اتحاد بین السلمین کے فروغ، منافرت کے خاتمہ کے لیے مشترکہ کوشش کرنے اور اختلاف و انتشار کی سامراجی سازشیں ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ، عالمی سامراجی قوتوں کی لڑائو اور حکومت کرو پالیسی کی مذمت کی گئی اور برطانیہ اسرائیل اور امریکہ کو منافرت پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ۔ قرار داد میں عالمی سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جاری عالمی تحریک وال سٹریٹ کی حمایت کی گئی ، دہشت گردی کے واقعات میں اسلام دشمن قوتوں کو معصوم شہریوں کی شہادت کا ذمہ دار قرارد یتے ہوئے انہیں اتحاد کے ذریعے ناکام بنانے کا اعلان کیا گیا ، قراداد میں رکن بلوچستان اسمبلی سردار زادہ مختار ڈومکی کی اہلیہ، بیٹی اور ڈرائیور کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری ، کا مطالبہ کیا گیا ، مختلف ممالک میں امریکی مداخلت کی مذمت کی گئی ، افغانستان سے سامراجی فوج کے انخلاکا مطالبہ کیا اور عالم اسلام مین بیداری کی تحریکوں کی حمایت کرتے ہوئے تیونس، مصر، لیبیا، اور بحرین میں عوامی انقلاب کا خیر مقدم کیا گیا ، مظلوم فلسطینی عوام کی تحریک آزادی کی حمایت اور اسرائیل کے غاصبانی قبضہ کی مذمت کی گئی اور بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں لہٰذا بامقصد مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل تلاش کیا جائے ۔ قرارداد میں ڈیرہ بگٹی پر جاری اپریشن کو بھی فی الفور روکنے کا مطالبہ کیا گیا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button