پاکستان

چیف جسٹس ،افتخار چوہدری کی شیعہ دشمنی

shiitenews chief justice shia killingچیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے شیعہ دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شہدائے ملت جعفریہ کے ہزاروں شہداء کے قاتلوں کے خلاف از خود نوٹس لینے سے گریز کریں گے۔شیعت نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز سپریم کورٹ رجسٹری میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد نے شہدائے ملت جعفریہ کے ہزاروں شہداء کے قاتلوںکی گرفتاری کے سلسلہ میں

ایک درخواست پیش کی تھی جس کے جواب میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے شیعہ علماء کونسل کے رہنما مولانا ناظر عبا س تقوی کو عدالت میں پیش ہونے کا کہا تاہم ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں مولانا ناظر تقویکے پیش ہونے پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے درخواست پر سماعت کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ کے شہداء کی ٹارگٹ کلنگ بھی کراچی کے ٹارگٹ کلنگکیس میں ایک شہری کی حیثیت سے کی جا رہی ہے تاہم اس درخواست کی کوئی ضرورت نہیں۔

واضح رہے کہ کراچی میں گذشتہ ماہ تارگٹ کلنگ کے نتیجہ میں ایک سو سے زائد کراچی کے شہری مارے گئے تھے جس کے بعد سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے کراچی میں کیس کی سماعت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے ملت جعفریہ پاکستان کرم ایجنسی پاراچنار سے لے کر کراچی تک ملت جعفریہ دہشت گردوں کی ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہے جس کے نتیجہ میں اب تک ہزاروں بے گناہ شیعہ نوجوان بشمول اسی سے زائد ڈاکٹرز،انجینئرز،وکلائ،بیوروکریٹس سمیت شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ہر طبقے کے افرادشہید ہوئے اور ہزاروں ذخمی ہوئے ،لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کو کبھی بھی ملت جعفریہ کی نسل کشی نظر نہیں آئی اورنہ ہی انہوںنے کسی بھی مسئلہ پر جس میں ملت جعفریہ کے عمائدین ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہوئے ،ازخود نوٹس نہیں لیا ۔
یہ بات بھی حیرت انگیز ہے کہ کراچی میں سانحہ عاشورا ،اربعین،لاہور میں سانحہ یوم علی(ع) سمیت کوئٹہ میں ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ ،سانحہ عید کوئٹہ،سانحہ القد س ریل کوئٹہ سمیت ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والی ملت جعفریہ کی نسل کشی اور پاراچنار میں شیعیان پاکستانکے خلاف طالبان دہشت گردوں کی کاروائیاں بھی چیف جسٹس کی نظرو ںسے اوجھل ہیںکہ جن پر انہوں نے آج تک کسی قسم کی کاروائی کرنے کا نہ تو مطالبہ کیا ہے اور نہ ہی از خود نوٹس لینے کی زحمت کی ہے۔
گذشتہ روز سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سپریم کورٹ کراچی میں گذشتہ ماہ ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے ازخود نوٹس کی سماعت میں ،کراچی میں ہونے والے سانحہ عاشورا،سانحہ اربعین سمیت ۔ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کو بے نقاب کرنے کے لئے کیس کی سماعت کریں اور ملت جعفریہ کو انصاف فراہم کریں ،لیکن افسوس ناک بات یہ کہ چیف جسٹس نے ایک مرتبہ پھر شیعہ دشمنی کی بناء پر اس درخواست کی سماعت کرنے سے گریز کرنے کا اظہار کیا ،جس پر ملت جعفریہ کے عمائدین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
دوسری جانب گذشتہ روز ہی شہدائے ملت جعفریہ کے اہل خانہ نے بڑی تعداد مین کراچی پریس کلبکے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جس میں چیف جسٹس سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان کو انصاف فراہم کیا جائے اور ان کے پیاروں کے قاتلوں کو گرفتار کر کے سزا دی جائے،مظاہرین کاکہنا تھا کہ عدالتیں ایک طرف تو دہشت گردوںکو سزا دینے میں ناکام ہیں تو دوسری طرف درجنوں مقدمات کا بوجھ لئے
ہوئے کالعدم دہشت گرد گرووں کے دہشت گردوں اور انکے سرغنوں کو رہا کر دیا جاتا ہے۔ 
تحریر علی جون
 نوٹ: ادارے کا صاحب تحریر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ، تحریر کو شائع کرنے کا مقصد عوامی آراکی پذیرائی ہے اور ادارہ ان افراد سے جو ملت کےمسائل اور دوسرے موضوعات پر لکھنا چاہیں وہ
اپنی آرا ہمیں ہمارے ایمیل پر ارصال کریں

متعلقہ مضامین

Back to top button