پاکستان

کرم ایجنسی: طالبان دہشت گردوں کے ساتھ ایف سی ملوث ہے

shiite_news_parachinar_FC_shia_newsیوتھ آف پاراچنار کا احتجاجی کیمپ 33 ویں روز بھی نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے جاری رہا جس میں اسلام آباد کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبائ، سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یوتھ آف پاراچنار کے کونسل کا اجلاس احتجاجی کیمپ میں ہوا۔ اجلاس میں پاراچنار کی تازہ ترین صورتحال پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یوتھ آف پاراچنار کے چیئرمین سید علی شاہ کاظمی نے کہا کہ پاراچنار کے گاؤں بالش خیل اور شلوزان پر طالبان کا حملہ ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت ہوا جس کا مقصد کور کمانڈر پشاور کی امن کوششوں کو سبوتاژ کرنا تھا اور ان حملوں میں FC باقاعدہ طالبان کی مدد کر رہی ہے۔ FC نام نہاد طالبان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے بجائے معصوم پاراچنار کے عوام پر فائرنگ، توپ خانے اور ٹینکوں کا جارحانہ استعمال کر رہی ہے۔ کل رات اس فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد شہید اور 18 زخمی ہوئے اور اب تک مجموعی طور پر 8 افراد شہید اور 27 زخمی ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ پاراچنار پر نیا حملہ وزیرستان، اورکزئی اور خیبرایجنسی سے لوئر کرم آئے ہوئے طالبان نے کیا جس میں 2 طالبان کمانڈر بھی مارے گئے اور FC نے طوری قبیلے اور قومی لشکر کے مورچوں پر ٹینک اور توپ خانے سے حملہ کیا اور ان کمانڈروں کی لاشیں اٹھا کر لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی واحد ادارہ ہے جو پاراچنار کے ٹل پاراچنار روڈ کو محفوظ بنا سکتی ہے اور مسئلے کو حل بھی کر سکتی ہے لہٰذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرم ایجنسی پاراچنار کو آرمی کے حوالے کیا جائے کیونکہ FC پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرم ایجنسی پاراچنار کو اندرونی اور بیرونی جارحیت اور طالبان حملوں سے محفوظ بنانے کے لیے کرم ملیشیاء کو تعینات کیا جائے کیونکہ کرم ملیشیاء میں لوکل قبائل کے افراد مناسب تناسب میں موجود ہیں اور یہ علاقے میں امن کے لیے بہترین آپشن ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button