پاکستان

حکومت اربعین امام حسین (ع)کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرے

tnfjتحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ اور معروف شیعہ عالم دین آغا سےد حامد علی شاہ موسوی نے عالمگیرایام اربعین حسینی علیہ السلام (چہلم شہدائے کربلا) کے موقع پر حکومت سے ملک بھرمیںبرآمدہونے والے ماتمی جلوسوں اورمجالس عزاکے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات اور شورش زدہ علاقوںکو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی اطلاعات کے مطابق ہیڈکوارٹرمکتب تشیع میںتحریک نفاذفقہ جعفریہ کے  اعلیٰ سطحی اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عراق میں خود کش حملوں کی مذمت کی اور زائرین کی شہادتوں پر گہرے دکھ اور رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشتگردی اور خود کش دھماکے عزاداروں کو راہِ حسینیت سے نہیں ہٹا سکتے۔ٹی این ایف جے کے اجلاس میں مرکزی محرم کمیٹی اور شعبہ جات کی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی اور عالمی و قومی امور کا جائزہ لینے کے بعد اہم فیصلے کیے گئے۔
انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8ربیع الاول تک عزائے حسینی کا سلسلہ پوری آب و تاب اور جو ش ولولے سے جاری رہتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اربعین حسینی بھی قربانی حسن علیہ السلام کی عظیم یادگار ہے لہذا حکومت چہلم شہدائے کربلا کے سلسلہ میں18تا20صفرملک کے گوشے گوشے سے برآمد ہونے والے جلوسوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے عاشورہ کی طرزپرموثراقدامات کرے ،اس ضمن میںوفاقی وزارتِ داخلہ اور چاروں صوبوں آزاد کشمےر وگلگت و بلتستان مےں محرم کنٹرول رومز کو ہائی الرٹ رکھا جائے اور انہےں ٹی اےن اےف جے کی مرکزی محرم کمےٹی عزاداری سےل سے مربوط رہنے کی ہداےات جاری کی جائےں ۔انہوں نے عزاداروں پر بھی زور دےا کہ وہ ضابطہ عزاداری پر عمل کرےں اور مرکز سے مربوط رہےں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button