پاکستان

حکومت کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فوجی آپریشن کرے۔علامہ عباس کمیلی

 

shiite_jap_pc2-300x200ان خیالات کا اظہار جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے جعفریہ الائنس کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق جعفریہ الائنس پاکستن کے مرکزی دفتر میں سانحہ کوئٹہ اور سانحہ کوہاٹ کے حوالے سے اہتمام کیا گیا تھا ،پریس کانفرنس میں جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی ،مولانا حسین مسعودی،مولانا سلیم حیدر،علامہ آفتاب جعفری،سلمان مجتبیٰ  ،شبر رضا اور صابر کربلائی بھی موجود تھے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ ملک بھر میںبشمول کوئٹہ،کوہاٹ،ہنگو اور دیگر علاقوں میںکالعدم دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ ،ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والوں پر خود کش حملوں اور مختلف طریقوں سے ملت جعفریہ کے عمائدین کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور انھیں دہشت گردی کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے کوئٹہ میں ملت جعفریہ کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھایا جا رہاہے جس کے نتیجہ میں سینکڑوں معصوم جانوں کا نقصان ہو چکا ہے کہ جن میں ملک و ملت کے معمار یعنی ڈاکٹرز،انجئنیرز،اور دیگر اہم شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے قومی معماروں کو صرف اس لئے لقمہ اجل بنا دیا گیاکہ وہ مکتب تشیع سے تعلق رکھتے تھے۔علامہ عباس کمیلی کا کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں بھی بے لگام دہشت گردوں نے کوئٹہ کی سر زمین پر معروف شیعہ رہنما کے فرزند اور مقامی بینکار کو اس وقت شہید کیا جب کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی کے لئے دفتر جا رہا تھا اور پھر جب شہید ارشد زیدی کو ذخمی حالت میں مقامی اسپتال پہنچایا گیا تو وہاں بھی دہشت گردی کی کاروائی سامنے آئی جس کے نتیجہ میں مقامی شیعہ رہنماؤںسمیت پولیس کے اعلیٰ افسران اور اپنی ڈیوٹی پر معمور ذرائع ابلاغ کے افراد بھی مظلومانہ شہادت سے ہمکنار ہوئے جبکہ دوسری جانب ایک کالعدم دہشت گرد جماعت کہ جو گذشتہ 3دہائیوں سے مملکت خداد پاکستان مین بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلتی آئی ہے بڑے فخر سے دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری قبول کر لیتی ہے،صرف یہی نہیں اب ذرا کوہاٹ کی صورتحال پر غور کریں تو آپ کو یاد ہو گا کہ گذشتہ تین سال سے پشاور سے پارا چنار کرم ایجنسی جانے والی سڑک پر بھی انہی طالبان دہشتگردوں کا قبضہ ہے جو کہ وقتاً فوقتاً شیعان حیدر کرار کو اغوا کر رہے ہیں اور بھاری تاوان حاصل کر رہے ہیں جبکہ دوسری صورت میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے عمائدین کو سفاکانہ دہشت گردی کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں،حال ہی میں کئی ٹرک ڈرایؤرز کو بھی شہید کیا گیاہے کہ ان کا گناہ صرف یہ تھا کہ وہ اشیائے خورد ونوش لے کرکرم ایجنسی پارا چنار گئے تھے جبکہ انھیں واپسی پر سفاکانہ انداز سے شہید کر دیا گیا،گذشتہ روز بھی انہ دہشت گردوں نے کوہاٹ ،اورکزئی ایجنسی میں دو خود کش دھماکے کرکے 40سے زائد معصوم لوگوں کو شہید کر دیا جبکہ سینکروں ذخمی ہیں۔
سربراہ جعفریہ الائنس پاکستان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان نے قیام پاکستان سے لے کر آج تک مملکت خداد پاکستان کی بقاء و سلامتی کے لئے ہر ممکن اقدام سے گریز نہیں کیا ،قیام پاکستان کے وقت بھی ملت جعفریہ نے اپنے سرمایہ سے مملکت کی خدمت کی اور آج بھی سر گرم عمل ہے ،پاکستان کے دشمن اور نظریہ پاکستان کے دشمن نہیں چاہتے کہ مملکت پاکستان میںا ستحکام کی فضا بر قرار رہے لہذٰا ملت جعفریہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہاہے اور ملت جعفریہ کی نسل کشی کی جا رہی ہے جو کہ قابل مذمت ہے،لیکن افسوس تو اس بات پر بھی ہے کہ حکومت پاکستان بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادوں کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے دہشت گردوں کی پشت پناہی میں مصروف عمل نظر آتی ہے اور ملت جعفریہ کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھ جا رہا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے ،کوئٹہ میں گذشتہ پانچ سالوں کے دوران سینکڑوں شیعہ عمائدین کو شہید کر دیا گیا لیکن آج تک ایک بھی مجرم گرفتار نہیں ہو ا،ہم صرف اور صرف پاکستان کی بقاء اور عزت کی خاطر صبر کا پیمانہ تھامے ہوئے ہیں جس کو ملت جعفریہ کی کمزوری تصور نہ کیا جائے ،اگر حکومت پاکستان نے ملت جعفریہ کے خلاف ہونے والے غیر انسانی سلوک کا نوٹس نہ لیا تو ہم مجبور ہوں گے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے مدد طلب کریں ۔؎؎؎انہوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی،اور افواج پاکستان کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے پر زور مطالبہ کیا کہ کوئٹہ میں گذشتہ پانچ سالوں سے جاری شیعان حیدر کرار کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف فوری اقدامات کئے جائیں اور صوبہ بلوچستان کو دہشت گردوں کے نرغے سے آزاد کروانے کے لئے فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے۔انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملت جعفریہ پاکستان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور ملت جعفریہ سے امتیازی سلوک روا نہ رکھا جائے،اور ملک کے دیگر علاقوں کی طرح کرم ایجنسی اور ملحقہ علاقوںمیں فوجی آپریشن کیا جائے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کر کے کوہاٹ سے پاراچنار جانے والے راستوں کو فی الفور بحال کیا جائے جو کہ گذشتہ تین سالوں سے دہشت گردوں کے قبضہ میں ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ میں کہا کہ سانحہ عاشورکراچی ا ور سانحہ اربعین میں شہیدہونے والوں کے اصل قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور سخت سے سخت سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائے ،جبکہ سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین میں شہد ہونے والوں اور ذخمی ہونے والوں کے لواحقین کو حکومتی امداد جلد از جلد فراہم کی جائے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button