پاکستان

ہابی شر پسندوں نے 300شیعہ مسلمانوں کو پارا چنار جانے سے روک دیا،حکومت کی بے حسی،لوگ سڑک پر بے یار و مددگار

shiite_breaking_news1

آج صبح پاراچنار (کرم ایجنسی )سے تعلق رکھنے والے شیعہ مسلمانوں کے ایک قافلے کو نصرت خیل کے مقام پر وہابی شر پسندوں نے اپنے ہی گھر پاراچنار جانے سے روک دیا،شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق قافلہ میں تین سو سے زائد افراد شامل ہیں جن میں بچے،جوان،بوڑھے اور عورتیں بھی شامل ہیں ۔قافلہ پشاور سے پاراچنار (کرم ایجنسی )کی طرف روانہ تھا ،قافلہ کو صبح 9بجے کے قریب کوہاٹ بائی پاس کے نزدیک واقع نصرت خیل کے مقام پر وہابی شر پسندوں نے آگے بڑھنے سے روک دیا ،جس پر قافلہ میں شریک بچے ،بوڑھے اور خواتین سڑک پر بے یار و مدد گار ہو کر بیٹھ گئے ،شیعہ عمائدین کی ہزار کوششوں کے باوجود انتظامیہ سے خاطر خواہ رابطہ عمل میں نہیں آ سکا جس کی وجہ سے قافلے کے معصوم افراد کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑا،جبکہ چار گھنٹے گزر جانے کے بعد ایف سی اور فوج کے اعلیٰ حکام سمیت ڈی سی او بھی جائے وقوعہ پر پہنچے ،لیکن وہابی شر پسندوں کے آگے حکومت کے اعلیٰ حکام بھی بے بس نظر آتے تھے ،ڈی سی او اور ایف سی کے اعلیٰ حکام کی مذاکرات میں ناکامی اور حکومت کی بے حسی کے باعث تین سو شیعہ مسلمانوں کو جو کہ پاراچنار (کرم ایجنسی)کے رہائش پذیر ہیں انھیں وہابی شر پسندوں نے اپنے ہی گھر جانے سے بے بس کر دیا گیا ۔اور تاحال قافلہ میں شریک بچے ،خواتین اور بوڑھے افراد سمیت مریض بھی سڑک پر بے یار و مدد گار ہیں اور شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق آٹھ گھنٹے گذر جانے کے بعد بھی حکومت اور انتظامیہ پاراچنار کے رہائیشیوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔واضح رہے کہ پاراچنار کی آٹھ لاکھ سے زائد شیعہ عوام گذشتہ دو سال سے وہابیوں کے یزیدی مظالم کا شکار ہے ،اور وہابیوں کی جانب سے سڑکوں کی بندش کا سلسلہ بھی گذشتہ دو سال سے جاری ہے مگر انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ حکومت اب تک ان چند غیر ملکی ایجنٹوں وہابی دہشت گردوں سے مظلوم شیعوں کو تحفظ دینے میں ناکا م ہے جس کی تازہ مثال آج بروز منگل فروری سولہ 2010کی تاریخ ہے کہ پاکستانی باشندوں ک وچند وہابی دہشت گردوں نے پاکستان میں ہی سفر کرنے سے روک دیا اور حکومت کے اندر اپنی حکومت قائم کر رکھی ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق ملنے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق قافلہ تقریباً نو گھنٹے سڑک پر گذارنے کے بعد واپس پشاورروانہ ہو گیا ہے جہاں پر وہ رات بسر کرے گاجبکہ شیعہ علماء اور عمائدین مسلسل حکومت سے رابطہ کرنے میں مصروف عمل ہیں تا کہ وہابی دہشت گردوں کے شر سے محفوط ہو کر تین سو سے زائد شیعہ مسلمانوں کو ان کے گھروں تک پہنچایا جائے لیکن تاحال حکومت اس میں ناکام نظر آ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button