غزہ پر جارحیت کی بھاری قیمت: حماس
فلسطین کی تحریک حماس نے کہا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم کو غزہ پٹی پر از سر نو جارحیت کا حکم جاری کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گي۔
فلسطین کی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس نے آج ایک بیان جاری کیا ہے جس میں تاکید کی گئی ہے کہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے پاس جنگ بندی اور غزہ پٹی پر حملے کے دو آپشنوں میں سے ایک کا انتخاب کرنے کے لۓ کافی وقت تھا۔ آخرکار انھوں نے قاہرہ مذاکرات کی ناکامی کا اعلان کرنے اور جارحیت کا از سرنو آغاز کرنے کا فیصلہ کیا اس لۓ اب ان کو اپنی اس حماقت کی قیمت چکانی ہوگی اور استقامت غزہ پٹی کے دفاع کی مکمل آمادگي رکھتی ہے۔ اس بیان میں مزید آیا ہے کہ استقامت تمام آپشنوں پر غور کرنے اور ہر نئی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کل جنگ بندی کی مہلت ختم ہونے سے قبل ہی مذاکرات ختم کرنے اور غزہ پٹی پر از سر نو جارحیت کا حکم دے دیا تھا۔ غزہ پٹی پر صیہونی فوجیوں کے کل سے دوبارہ شروع ہونے والے حملوں کے دوران اب تک کم از کم گيارہ فلسطینی شہید اور پچھتہر زخمی ہوچکے ہیں۔