مقبوضہ فلسطین

فلسطینی قیدیوں کے اہل خاندان بھی صہیونی مظالم کا نشانہ

shiitenews_palesatin_jailفلسطینی قیدیوں کےامورکےماہرنےکہاہےکہ صہیونیوں کی جیل میں اکثرفلسطینی قیدیوں کواپنے گھروالوں سےملاقات کی اجازت نہيں ہے۔
فلسطینی قیدیوں کےامورکےماہرعبدالناصرفروانہ نےاس بات کا انکشاف کرتےہوئےکہاہےکہ جن لوگوں کوقیدیوں سےملاقات کی اجازت ہے انھیں بھی شدیددباؤ، بدسلوکی اورجسمانی اذیت کاسامناکرناپڑتاہے۔
صہیونی فوجیوں نےابھی کچہ دنوں پہلےہی اپنےبیٹےسےملنےکےلئےجیل جانےوالی ایک ماں کی انگلیاں کاٹ لی تھیں ۔اس واقعےکی تفصیل بیان کرتےہوئے فلسطینی قیدیوں کےکلب کےسربراہ قدورہ فارس نےبتایاکہ فلسطینی قیدی بلال عباس کی ماں جب جیل میں اپنےبیٹےسےملاقات کےلئےگئيں توصہیونی فوجیوں نےان کی انگلیاں دروازےکےنیچےاس وقت تک دبائےرکھاجب تک وہ کٹ نہيں گئيں۔یہ جرم ان ہزاروں جرائم میں سےایک ہےجوصہیونی فوجی فلسطینی قیدیوں کےگھروالوں کےساتھ کررہےہيں۔صہیونی ریاست فلسطینی عوام پراپنےمظالم کاسلسلہ جاری رکھتےہوئےفلسطینیوں کوگرفتارکرکےجیلوں میں ڈالتی رہتی ہے۔فلسطینیوں کوگرفتارکرنےکی پالیسی اس بات کابا‏عث بنی ہےکہ گذشتہ چالیس برسوں میں آٹھ لاکھ پچاس ہزارفلسطینی جیل کی سلاخوں کےپیچھےپہنچ گئے۔ اوراس طرح بہت سے فلسیطینیوں کوایک عرصہ جیل میں گذارناپڑاہے۔ اس وقت تقریبابارہ ہزارفلسطینی قیدی صہیونی جیلوں میں ہیں۔صہیونی ریاست کی جیلوں میں قیدفلسطینیوں پرشدیدتشدد کیاجاتاہے۔ صہیونی ریاست  قیدیوں کےگھروالوں کوقیدیوں سےملنےکی اجازت نہيں دیتی اوربین الاقوامی اداروں کوبھی ان جیلوں کامعائنہ کرنے کی اجازت نہيں دیتی جن میں فلسطینی قیدی قیدوبندکی صعوبتیں برداشت کررہےہیں۔صہیونی جیلوں میں قیدفلسطینیوں پرہونےوالےمظالم کےسلسلےمیں عالمی برادری کی خاموشی نےاسےمزیدجری اورگستاخ بنادیاہے۔ان حالات میں رائےعامہ کوتوقع ہےکہ عالمی برادری فوری تدابیراختیارکرتےہوئےفلسطینی قیدیوں سمیت، تمام فلسطینیوں پرصہیونی حکومت کےمظالم کوروکنےکےلئےٹھوس اقدام کرےگی اورغاصب صہیونی ریاست  کی جیل سےفلسطینی قیدیوں کی رہائی کی زمین ہموارکرےگی۔
۔

متعلقہ مضامین

Back to top button