لبنان

لبنان ميں بدامني پر قابو پاليا گيا

berrutفوج کي تعيناتي کے بعد لبنان کے شہر طرابلس اور ديگر شورش زدہ علاقوں ميں معمولات زندگي بحال ہوگئے ہيں-
طرابلس ميں فوج کي تعيناتي کے بعد شہر کي صورتحال پرسکون ہے اور عوام نے شہر کے امن تباہ کرنے والوں کے ساتھ سختي سے نمٹنے کا مطالبہ کيا ہے- رپورٹ ميں کہا گيا ہے کہ طرابلس کے عوام اور تاجر برادري نے شہر ميں بدامني پھيلانے والوں کي کھل کر مخالفت کي ہے اور حکومت سے مطالبہ کيا ہے کہ ايسے لوگوں کے ساتھ کوئي رعايت نہ برتي جائے-
رپورٹ ميں کہا گيا ہے کہ فوج نے شہر کے حساس علاقوں کو اپنے کنٹرول ميں لينے کے بعد امن و امان بحال کرديا اور عام زندگي معمول پر لوٹ آئي ہے- فوج کے اعلي افسران نے اپنے ماتحت فوجيوں کو حکم ديا ہےکہ سياسي وابستگيوں کي پرواہ کئے بغير شہر کا امن تباہ کرنے والوں کے خلاف کاروائي کرے اور مسلح افراد کو گرفتار کرليا جائے-
دوسري جانب لبنان کي سب سے بڑي عيسائي جماعت کےسربراہ ميشل عون نے ملک کے انٹيلي جينس چيف کے قتل ميں شام کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کيا ہے – ميشيل عون نے کہا کہ بيروت کے طريق الجديد کے واقعات ميں سترفلسطيني اور فري سيرين آرمي کے تيس عناصر ملوث تھے جس کي وجہ سے صورتحال چودہ مارچ گروپ اور المستقبل پارٹي کے ہاتھ نکل گئي تھي-
مشيل عون نے کہا کہ امن و امان کا قيام ہم اپني ذمہ داري سمجھتے ہيں اور ابتر اقتصادي صورتحال کے پيش نظر يہ فتنہ ختم ہونا چاہيے تاکہ صورتحال بہتر ہوسکے- واضح رہے کہ بيروت ميں جمعے کے روز ہونے والے بم دھماکے ميں لبنان کي انٹيلي جينس چيف وسام الحسن جانبحق ہوگئے تھے.

متعلقہ مضامین

Back to top button