لبنان

تحریک مزاحمت کو سافٹ وار کا سامنا ہے، سید حسن نصراللہ

s hasan nasarollahحزب اللہ لبنان کے سربراہ سيد حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ تحريک مزاحمت کو امريکہ کي جانب سے نرم جنگ کا سامنا ہے۔                              

يہ بات انہوں نے بدھ کي شام جنوبي بيروت ميں ايک تقريب سے خطاب کرتے ہوئے کہي- سيد حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ ہميں اس وقت ايک نئي طرح کي جنگ کا سامنا ہے جسے آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے نرم جنگ کا نام ديا ہے۔انہوں نے کہا امريکہ نرم جنگ کي قيادت کر رہا ہے جبکہ اسرائيل کي حثيت ايک جنگجو سے زيادہ نہيں ہے۔
حزب اللہ سربراہ نے کہا کہ امريکہ عالم اسلام کے سماجي ڈھانچے کو تباہ کرنا چاہتا ہے اور اس کے مقابلے کے لئے ہميں آج نئي مزاحمتي تحريک کي ضرورت ہے- انہوں نے کہ ہميں آج مسلم امہ کے ايمان و اقتدار کي حفاظت کے لئے فکري مزاحمت کي ضرورت ہے جو ہماري کاميابي کي ضامن ہے- سيد حسن نصراللہ نے کہا کہ خدا پر ايمان نے ہمارے اندر ايثار و قرباني کا حوصلہ پيدا کيا ہے، کاميابي کي اميد دلائي اور دشمنوں کي کثرت اور دوستوں کي کمي کے مقابلے ميں صبر کا جذبہ ديا ہے۔
سيد حسن نصراللہ نے کہا کہ نرم جنگ يا سافٹ وار شروع کرنے والے ہماري طاقت کا راز جاننے کي کوشش کر رہے ہيں کيونکہ انہيں اچھي طرح معلوم ہے وہ ہماري سرزمين پر حملہ کرنے کي سکت نہيں رکھتے۔
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دشمن اب ہمارے افکار و نظريات پر حملے کرنے کي کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے مزيد کہا کہ دشمن ہمارے نظرياتي سسٹم کو ختم کرنا چاہتا ہے کيونکہ اگر ہماري اقدار ختم ہوگئيں تو پھر ہمارے ہتھيارے کسي کام نہيں آئيں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button