ایران

حج ابراہیمی، اسلام کے دشمنوں یعنی اسرائیل و امریکا سے برائت کا حج ہے، رہبر معظم

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حج کے لیے قافلوں کی روانگي سے کچھ روز قبل پیر کی صبح امور حج کے منتظمین اور خانۂ خدا کے بعض زائرین سے ملاقات کی۔

شیعیت نیوز : رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حج کے لیے قافلوں کی روانگي سے کچھ روز قبل پیر کی صبح امور حج کے منتظمین اور خانۂ خدا کے بعض زائرین سے ملاقات کی۔

انھوں نے اپنے خطاب میں حج کو مادّی اور معنوی لحاظ سے کثیر جہتی فریضہ قرار دیا۔

انفرادی، اجتماعی اور قومی زندگی کے عزم و ارادے اور فیصلوں کے حقیقی سر چشمے کی حیثیت سے ذکر خدا درونی اور باطنی پہلو سے حج کے تمام مراحل کا سب سے نمایاں نکتہ ہے۔

حج کا فریضہ، حضرت ابراہیم کے اسم گرامی اور ان کی تعلیمات سے جڑا ہوا ہے، دین خدا کے دشمنوں سے برائت و بیزاری کو گرانقدر ابراہیمی تعلیمات میں سے ایک بتایا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، جنگ بندی کی ضمانت چاہتے ہیں، حماس رہنما

اسلامی انقلاب کے آغاز سے برائت، حج کا ایک مستقل رکن رہا ہے لیکن اس سال غزہ کے عظیم اور المناک واقعات کے پیش نظر، جنھوں نے مغربی تمدن کے خون آشام چہرے کو پہلے سے زیادہ نمایاں کر دیا ہے، اس سال کا حج، خاص طور پر برائت کا حج ہے۔

انھوں نے غزہ کے حالیہ واقعات کو تاریخ کے لیے ہمیشہ رہنے والی کسوٹی بتایا۔

ایک طرف پاگل صیہونی کتے کے وحشیانہ حملے اور دوسری طرف غزہ کے عوام کی مزاحمت و مظلومیت تاریخ میں ہمیشہ باقی رہے گي۔

انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ ایران نے دوسروں کا انتظار نہیں کیا اور آگے بھی نہیں کرے گا۔

لیکن اگر مسلم اقوام اور اسلامی حکومتوں کے مضبوط ہاتھ مدد اور ہمراہی کے لیے آگے بڑھیں تو فلسطینی قوم کی المناک صورتحال جاری نہیں رہے گي۔

متعلقہ مضامین

Back to top button