لبنان

شمالی لبنان میں جھڑپیں

lobnan mapشمالی لبنان میں واقع طرابلس شہر میں اتوار کے دن سے شروع ہونے والی مسلح جھڑپوں میں کم از کم دس افراد ہلاک اور اسّی زخمی ہوگۓ ہیں۔ لبنان میں جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا جب اس ملک کی سیکورٹی فورسز نے القاعدہ سے وابستہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ شخص شادی المولوی کو گرفتار کر لیا جو کہ شام میں تخریبی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ خبری ذرائع کے مطابق شادی المولوی شام کے مسلح دہشتگردوں کے لۓ اسلحہ اسمگلنگ کرنے میں بھی ملوث رہا ہے۔ لبنان کی سیکورٹی فورسز نے حال ہی میں طرابلس شہر میں شام کے مسلح افراد کے لۓ بھیجی جانے والی اسلحے کی دو کھیپیں پکڑی ہیں۔ لبنان کی فوج نے شمالی شہر طرابلس میں بدامنی کے خاتمے کے لۓ اپنا آپریشن شروع کیا ہے اور اب تک دسیوں مسلح افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ یہ جھڑپیں ایسے وقت ہورہی ہیں کہ جب لبنان کی سیکورٹی فورسز نے دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دینے کے مقصد سے اس ملک میں دہشتگردوں کے داخلے کی خبر دی ہے۔ ان رپورٹوں کے مطابق طرابلس کے علاقے میں امن عامہ کی صورتحال اس حد تک خراب ہے کہ لبنان کی حکومت نے ملک کی دفاعی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلاۓ جانے کا مطالبہ کیا ہے۔لبنان کی عرب ڈیموکریٹک پارٹی کے سیکرٹری جنرل رفعت عید نے ان جھڑپوں کو امریکی یورپی سازش قرار دیا ہے۔ رفعت عید نے طرابلس میں حالیہ چند دنوں کی جھڑپوں کی جانب اشارہ کرتے ہوۓ کہا ہے کہ اس شہر میں ہونے والی حالیہ چند دنوں کی جھڑپیں امریکی اور یورپی سازش کا نتیجہ ہیں اور ان میں سعد حریری کی زیر قیادت چودہ مارچ ملوث ہے جو اس شہر کے باشندوں کے درمیان تفرقہ پھیلا رہا ہے۔ رفعت عید نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوۓ کہ طرابلس شہر کے واقعات ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہیں کہا کہ ذرائع ابلاغ سے یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ جھڑپیں اس شہر کے باشندوں کے درمیان ہورہی ہیں جبکہ یہ حقیقت نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ چودہ مارچ اور المستقبل جیسے سیاسی گروہ فوج کے خلاف کارروائياں انجام دے رہے ہیں۔ رفعت عید نے اس بات کو بیان کرتے ہوۓ کہ لبنان کی فوج اس شہر میں مسلح افراد کو اپنی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیتی ہے کہا کہ ان جھڑپوں کی اصل وجہ یہ ہے کہ لبنان کی فوج ان افراد کے اقدامات اور ان کی جانب سے شام کے مسلح افراد کو اسلحہ پہنچانے کے سدراہ ہوتی ہے۔
لبنان کی عرب ڈیموکریٹک پارٹی کے سیکرٹری جنرل رفعت عید نے مزید کہا کہ لبنان میں سیاسی مخالفین فوج کا نظم و نسق برہم کرنےکے درپے ہیں اور اس ذریعے سے وہ جنوبی لبنان کی استقامت کے مقابلے میں شمالی لبنان کو سلفی علاقے میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ بزعم خویش لبنان میں توازن قائم کر سکیں۔ اور شمالی لبنان کو شام پر حملے کے لۓ ایک اڈے کے طور پر استعمال کر سکیں۔
دریں اثناء بعض ذرائع نے خبر دی ہے کہ طرابلس شہر میں ہونے والی جھڑپوں میں مسلح افراد کی قیادت المستقبل اتحاد کے سربراہ سعد الحریری اور لبنانی فورسز پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع کررہے ہیں۔حزب اللہ لبنان سے وابستہ دفتری امور کے وزیر محمد فنیش نے بھی طرابلس شہر میں جھڑپیں جاری رہنے کے خلاف اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوۓ کہا ہے کہ یہ جھڑپیں لبنان کے قومی مفاد میں نہیں ہیں اور جلد از جلد بند ہونی چاہئيں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button