لبنان

رفیق الحریری قتل کیس،ٹریبونل نے امریکی مفاد میں فیصلہ دے دیا

shiite News Hezbollah fourلبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری قتل کیس میں قائم عالمی تحقیقاتی ٹریبونل نے امریکی دباؤ میںآتے ہوئے امریکی و صہیونی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے حزب اللہ کے خلاف فیصلہ دیا ہے ۔شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری کے قتل کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کی نگرانی میں قائم کردہ ٹرائبیونل نے اپنی رپورٹ میں چار افراد کو اس قتل میں فرد جرم عائد کی ہے۔
امریکی زیر سر پرستی میں کام کرنے والے تحقیقاتی ٹریبونل نے الزام عائد کیا ہے کہ ان چاروں افراد کا تعلق حزب اللہ تنظیم سے اور ان کو قتل میں واقعاتی شواہد کی بنا پر جن میں ٹیلی فون ریکارڈ شامل ہے ملوث ٹھہرایا گیا ہے۔واضح رہے کہ امریکی ایماء پر صہیونی مفادات کے لئے کام کرنے والے تحقیقیاتی ٹریبونل نے جن چار رہنماؤں پر الزام عائد کیا ہے اس کے پیچھے امریکی مفادات ہیں کہ جس کی بناء پر امریکی وصہیوی انتطامیہ یہ چاہتی ہے کہ حزب اللہ کے بڑے اور اہم کارکنوں کو جو کہ مزاحمت میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں متنازع بنا یا جائے ۔
قابل غور ہے یہ بات کہ امریکی ایماء پر کام کرنے والے تحقیقاتی ٹریبونل برائے رفیق الحریری قتل نے جن چار اہم افراد پر جھوٹا الزام عائد کیا ہے ان میں سے ایک ایسے رہنما ہیں کہ جنہوںنے ماضی میں بیروت میں امریکی ایمبسی کو نشانہ بنایا تھا جس میں دو سو سے زائد امریکی فوجی واصل جہنم ہو گئے تھے،تاہم ٹریبونل کی جانب سے الزام عائد کئے جانے کے بعد یہ واضح ہو چکا ہے کہ امریکا و اسرائیل ہی لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری کے قتل میں ملوث ہیں۔
دوسری جانب حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے مغرب کو متنبہ کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کے چارو ں افراد میں سے کسی ایک کو بھی کسی نے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو حزب اللہ اس کے ہاتھ کاٹ دے گی ان کاکہنا تھا کہ یہ چاروں معزز شخصیات حزب اللہ کے ساتھی ہیں اور حزب اللہ کے دوست ہیں تاہم ان کی طرف اٹھنے والی میلی آنکھ کو نکال پھینکیں گے ۔
سید حسن نصر اللہ کاکہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹریبونل نے حزب اللہ کے چار افراد پر جھوٹا الزام عائد کرکے حزب اللہ کے وعدوں اور ثبوتوں کو تقویت بخشی ہے اور یہ فیصلہ انتہائی نادانی کے مترادف ہے ان کاکہنا تھا کہ اگر کوئی سمجھدار شخص ہوتا تو یقینا ایسی حماقت نہ کرتا ،انہوں نے واضح کیا کہ حزب اللہ پر ٹریبونلکے الزام عائد کرنے سے یہ فائدہ ہوا ہے کہ دنیاکو اصل حقیقت معلوم ہو سکے گی اور حزب اللہ کی جانب سے پیش کئے گئے ثبوت اور دستاویزات دنیا بھر میں شائع کئے جائیں گے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کاکہنا ہے کہ رفیق الحریری کے قتل کا الزام حزب اللہ کے اشخاص پر عائد کرنا امریکا اور اسرائیل کی حزب اللہ اور لبنان کے خلاف گھناؤنی سازش ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہو نے دیں گے۔
دوسری جانب سابق وزیر اعظم رفیق الحریری کے صاحبزادے سعد الحریری نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ سے کہا ہے کہ وہ ان چاروں افراد کو حکام کے حوالے کر دیں۔جس کے جواب میں سید حسن نصر اللہ نے واضح اور دو ٹوک کہا ہے کہ یہ چاروں معزز افراد حزب اللہ کے اہم دوست ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت بھی انہیں گرفتار نہیں کر سکتی اور اگر کسی نے یہ حماقت کرنے کی کوشش کی تو اس کے ہاتھ کاٹ دئیے جائیں گے اور دنیا یہ جان لے کہ اگلے تین سو برس تک کوئی ان کو گرفتار تو کیا ان کے بارے میںجان بھی نہیں سکتا۔
واضح رہے کہ امریکی وصہیونی مفادات کے لئے کام کرنے والے رفیق الحریری قتل کیس ٹریبونل نے حزب اللہ کے اشخاص پر الزام عائد کر کے لبنان کو تقسیم کرنے کی گھناؤنی سازش کی ہے اورساتھ ہی ساتھ رفیق الحریری کے اصل قاتلوں امریکا اور اسرائیل کو بچانے کی کوشش کی ہے ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری کے قتل میں جو ٹیکنالوجی اور آلات استعمال ہوئے ہیں وہ صرف اور صرف غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے پاس موجود ہیں جسے وقتاً فوقتاً اسرائیل جاسوسی کے لئے استعمال کرتا رہتا ہے جس کی مثال ماضی میں بھی لبنانی حکومت نے اسرائیلی جاسوسوں کو گرفتار کیا تھا جن کے پاس سے وہی ٹیکنالوجی کے آلات برآمد ہوئے تھے جو لبنان کے سابق وزیر اعظم کے قتل میں استعمال ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button