لبنان

سید حسن نصراللہ کی مغرب کو وارننگ

shiite news syed hassan Nasrallahحزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری قتل کیس کی عدالت کی جاری کردہ فرد جرم کو غیر شفاف قرار دیا ہے۔
العالم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سید حسن نصراللہ نے گزشتہ شب ایک افطار تقریب میں تقریر کرتے ہوئے ، جس کو العالم ٹی وی نے براہ راست نشر کیا ، کہا کہ اس فرد جرم میں ، جس کا اہم حصہ آج جاری کیا گيا ہے ، حزب اللہ کے چار اراکین کو ملزم قراردیا گيا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عدالت کے ذمہ دار سمجھ دار ہوتے تو یہ فرد جرم شائع نہ کرتے لیکن خدا کا کرنا کہ انہوں نے اس فرد جرم کو شائع کردیا جو لوگوں کے حقائق سے با خبر ہونے کا باعث بن رہی ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اس فرد جرم کی اشاعت تحقیقات کے شفاف نہ ہونے پر مبنی گزشتہ دنوں کے ہمارے بیانات کو صحیح ثابت کرتی ہے اور اس فرد جرم میں ایسے ثبوت نہیں ہیں جن سے رفیق حریری قتل میں حزب اللہ کے اراکین کا ملوث ہونا ثابت ہوتا ہو۔ سید حسن نصراللہ نے مذکورہ عدالت کو سیاسی اور امریکی و اسرائیلی عدالت قرار دیا اور کہا کہ اس عدالت کی کوئی اہمیت نہیں ہے اوروہ حزب اللہ کو قصوروار قرار دے کر اس کو نشانہ بنانے کے درپے ہے۔ واضح رہے کہ رفیق حریری قتل کیس عدالت نے گزشتہ روز حزب اللہ کے چار اراکین پر رفیق حریری قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ 
ادھر حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ محمد یزبک نے لبنان کے دشمنوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لبنان اس کے سرمائے کے ساتھ کھلواڑ کرنے سے باز آجائيں۔ شیخ یزبک نے حکومت لبنان سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری قتل کیس کے جھوٹے گواہوں کا کیس شروع کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ لبنان چاہتی ہے کہ حریری قتل سے متعلق حقائق آشکار ہوں اور اس کیس کے جھوٹے گواہوں سے تفتیش کرنے کے بعد ہی اس سلسلے میں حقائق کا پتہ چل پائے گا۔ شیخ یزبک نے کہا کہ حزب اللہ کی برکت سے لبنان پھر سے طاقت حاصل کررہا ہے لیکن دشمن اس راہ میں مشکلات کھڑی کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے گزشتہ روز لبنان کی ایک خصوصی عدالت کے حوالے سے دعوی کیا تھا کہ رفیق حریری کے قتل میں ملوث افراد پر مقدمہ چلائے جانے کے لئے کافی دلائل موجود ہیں۔ لبنان کے چودہ مارچ گروپ اور حزب اللہ نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے حریری ٹریبیونل کو سیاسی اور صیہونی ٹریبیونل قرار دیا ہے جو رفیق حریری قتل میں صیہونی حکومت کے ملوث ہونے پر مبنی ثبوت و شواہد کو اہمیت نہیں دیتا۔
لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق حریری فروری سنہ دو ہزار پانچ میں بیروت میں ایک بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button