

واشنگٹن میں سعودی عرب کے سفیرنے بیروت کا خفیہ دورہ کرکے لبنانی وزیراعظم سعد حریری سے ملاقات کی ہے ۔ سعودی سفیرنے سعد حریری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حریری قتل کیس ٹریبیونل کے کام کو نہ روکیں۔ رپورٹ کے مطابق لبنان کے سیاسی گروہوں نے حریری ٹریبیونل کو سیاسی قراردیا ہےاور کہا ہے کہ یہ ٹریبیونل حقائق کو نظر انداز کررہا ہے۔ حزب اللہ نے اسی وجہ سے اس ٹریبیونل کا بائيکاٹ کردیا ہے۔ واشنگٹن میں سعودی عرب کے سفیر عادل بن احمد الجبیر کو امریکہ اور صیہونی حکومت سے قریب سمجھا جاتاہے ۔ ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ وہ حریری ٹریبیونل کو مزید دس ملین ڈالر کی مدد دے گا ۔ یہ ٹریبیونل جو
امریکہ، صیہونی حکومت اور سعودی عرب کی خواہش کے مطابق تشکیل دیا گيا ہے جھوٹے گواہوں کے سہارے حزب اللہ پر رفیق حریری کے قتل کا الزام لگانا چاہتاہے ۔ کہا جاتا ہے کہ دوہزار چھےمیں حزب اللہ لبنان کے ہاتھوں صیہونی حکومت کی شکست فاش اور حزب اللہ کی عالمی مقبولیت کے بعد رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کا ڈرامہ رچا گيا ہے تاکہ مسلمانوں اور حزب اللہ کو بدنام کیا جاسکے اور امریکہ اس بہانے حزب اللہ کےنام کو دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں باقی رکھ سکے۔