یمن

يمن ميں امريکا کے خلاف عوام کے مظاہرے

yamen protestيمن ميں عوام نے مظاہرے کرکے امريکي ڈرون حملے بند کئے جانے کا مطالبہ کيا ہے-
ہزاروں يمني شہريوں نے ملک کے مختلف شہروں ميں مظاہرے کرکے شمالي صوبے صعدہ پر امريکي ڈورن طياروں کے حملوں کي شديد الفاظ ميں مذمت کي ہے- مظاہرين نے اپنے ہاتھوں ميں ايسے بينر اٹھا رکھے تھے جن پر يمن  سے امريکي فوج کے انخلا کے مطالبات درج تھے-

مظاہرين کا کہنا تھا کہ حکومت يمن ہي ملک ميں امريکي ڈرون حملے کي اصل ذمہ دار ہے – مظاہرين نعرے لگا رہے تھے کہ حکومت کي خاموشي کي وجہ سے امريکا ڈرون حملے کر رہا ہے – امريکا نے صعدہ صوبے ميں القا‏‏عدہ گروپ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے بہانے شمالي يمن پر ڈرون حملے شروع کر رکھے  ہيں- يمن کے الحوثي گروپ نے ايک بيان جاري کرکے امريکي ڈرون حملوں کي مذمت کرتے ہوئے حکومت صنعا کو اس کا اصل دمہ دار قرار ديا-الحوثي گروپ کے رہنما عبدالملک الحوثي نے يہ بات زور ديکر کہي ہے کہ صعدہ پر ہونے والے حملے کي حکومت بھي ذمہ دار ہے کيونکہ شمالي يمن پر امريکي حملہ حکومت کي اجازت سے کيا گيا ہے- بنا برايں حکومت صنعا بھي اس ميں امريکہ کے ساتھ برابر کي شريک ہے-

بعض صحافتي ذرائع نے بھي شمالي يمن پر امريکي حملے کو امريکا کے طے شدہ منصوبے کا حصہ قرار ديا ہے جس کا مقصد يمن کو اپني جارحيت کا نشانہ بنانا ہے-

يمن ميں انساني حقوق و آزادي سے متعلق قومي تنظيم نے بھي اپني ايک رپورٹ ميں بتايا ہے کہ حاليہ مہينوں کے دوارن کئے جانے والے امريکي ڈرون حملوں ميں تين سو سے زيادہ لوگ مارے جاچکے ہيں- يہ حملے ايسے وقت ميں کئے جار رہے ہيں جب  اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ عام شہريوں کو ہلاک کرنے کي غرض سے کئے جانے والے امريکي ڈرون حملے عالمي قوانين کے کھلي خلاف ورزي  ہيں-

سب سے اہم بات يہ ہے کہ يمن کے صدر عبد ربہ منصور ھادي نے اپنے حاليہ بيان ميں کہا تھا کہ وہ اپنے ملک کے مختلف علاقوں پر امريکي ڈرون حملوں کي حمايت کرتے ہيں-

عبدربہ منصور ہادي نے يہ بھي بتايا تھا کہ يمن کے مشترکہ آپريشنل ہيڈکوارٹر ميں امريکہ، سعودي عرب،  اورعمان کے فوجي اور انٹيلي جينس افسران کام کر رہے ہيں-

يہاں يہ بات قابل غور ہے کہ يمن ميں اب تک امريکي ڈرون طياروں سے جو حملے کئے گئے ہيں ان ميں القاعدہ عناصر سے زيادہ عام شہري مارے گئے ہيں، لہذا يہ سوال اٹھايا جارہا ہے کہ يہ کيسا انٹيلي جينس اور فوجي آپريشن ہے جو عام شہريوں کي قرباني لے رہا ہے _

متعلقہ مضامین

Back to top button