شیخ باقر النمر کو پھانسی کا فیصلہ، غیر منصفانہ
بحرین میں چودہ فروری سے موسوم انقلابی تنظیم نے سعودی عرب کے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کی شان میں کسی بھی گستاخی کی بابت انتباہ دیا ہے۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق چودہ فروری نامی تنظیم نے ایک بیان جاری کرکے آل سعود کی عدالت کی جانب سے شیخ باقر النمر کو پھانسی کے فیصلے کو غیر منصفانہ قراردیا اور کہا کہ امر بالمعروف اور نہی از منکر سعودی عرب کی ملت مظلوم کے حقوق کی بازیابی اور آل سعود کے مظالم کی مذمت کے لئے ایک قانونی اقدام ہے۔ اس بیان میں آیا ہےکہ یہ تنظیم بحرین میں سعودی عرب کی مداخلت اور سپرجزیرہ نامی فوج کے ہاتھوں ملت بحرین کے خلاف تشدد آمیز کاروائيوں کی مذمت کرتی ہے ۔ اس بیان میں آیا ہےکہ آل سعود نے عالمی برادری کے مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے شیعہ مسلمانوں کے خلاف تشدد آمیز اقدامات جاری رکھے ہیں اور آل سعود کی عدالتیں شیعہ مسلمانوں کے خلاف ظالمانہ اور غیر منصفانہ فیصلے کرکے اعلانیہ طور پر شیعہ مسلمانوں کے خلاف جنگ شروع کردی ہے۔ بحرین کی چودہ فروری نامی انقلابی تنظیم نے عالمی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور آزاد ضمیر انسانوں سے اپیل کی ہےکہ سعودی عرب کے بزرگ عالم دین آيت اللہ شیخ باقر النمر کی جان بچانے کی کوشش کریں۔ اس بیان میں عرب اور اسلامی قوموں سے آیت اللہ شیخ باقر النمر کی حمایت میں مظاہرے کرنے کی بھی اپیل کی گئي ہے۔ آل سعود کے کارندوں نے شیخ باقر النمر کو دوہزار تیرہ میں گرفتار کیا تھا۔