سعودی عرب

سعودی عرب کا کرادر:عرب ممالک میں جاری واقعات میں

abdulla banderاب تو سعودی عرب کی ذلت،ناکامی اور رسوائی ممالک عربیہ کے ہونے والے واقعات کے حوالے کسی سے چھپی نہیں رہی ،اور اس کی وجہ جو خطے میں جو کشیدگی ، خراب صورتحال ،فتنہ وفساد کے بیج بونے کے ساتھ ساتھ خطے فرقہ وارانہ تقسیم اورانتہاپسند سلفی،وہابی تکفیری دہشت گردوں کو مالی امداد کرنا،جیسے سعودی عرب کے کردار نے تو خطے میں اقتصادی اور سیاسی صورت حال کو کے جڑوں کو کمزور کیا ہے۔

اوردراصل یہ تمام کاراوائی امریکی اور غاصب ،تخریبی اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہے جسے سعودی عرب انجام دے رہا ہے۔جس کا مقصد مقاومتی تحریکوں جو خطے میں اصلاح ترقی،روشنی پھیلانے کے ساتھ ساتھ فلسطین کے مظلوم ومحروم عوام کو ان کا اپنا حقوق دلانے کے کوشاں ہیں کو ختم کرنا ہے۔
ادھر شام کے بحران کے شروع ہوتے ہی سعودی عرب یہ کھیل کھیلنا شروع کیا ہے۔ان حقائق کا اظہار وزیرخارجہ سعودالفیصل نے "العربیۃ”کو بیان دیتے کیا،اور کہا کہ سعودی عرب نے تمام حدود کو کراس کیا ہے اور قطر اور ترکی کے صدر اردوغان ان دہشت گردوں کو اسلحہ اور مالی امداد کرنے میں صف اول میں کھڑے ہیں،اورشام کی لڑائی میں میں ملوث گروہ اور دیگرمتشدد سلفی تکفیری دہشت گردوں کی مدد کررہا ہے۔
یہ بات رکارڈ میں موجود ہے سعودی دہشت گردی کی تایخی جرائم پوری انسانیت کے خون میں ملوث ہے۔اس پورے عرصے میں یہ معلوم کہ یہ دہشت گردتنظیمیں کسی فکری آزادماحول میں گفتگو اور دینی اجتھاد کے قائل ہیں،اوراس کوشش میں مصروف ہیں کہ کس طرح ہمارے اسلامی ،عربی ثقافت کو ملیامیٹ کرکے ظالمانہ فکر مسلط کرے۔اور تو اور ان ہی کے علمائوں نے ہر اس انسان کے قتل کو ان کے جائز قرار دیا ہے جو ان کے وہابی مذھب کا مخالف ہو۔اور انہوں نے اپنے ہر جوان کو شروع سے ہی اس بات کی تاکید کرتے ہیں کہ وہ امریکہ کی پیروی کرتے ہوئےخطے میں ظلم وبربریت ،تخریب کاری،اور انتہا پسندی کے ساتھ دہشت گردی پھیلائے جو وطن عربی کے خیرخواہ نہ ہو اور ان کا کل مقصد آل سعود کی حفاظت کرنی ہے جو مذکورہ بالا امریکی منصوبوں کے لئے کام کرے ۔لیکن اب دیکھنے میں یہ آرہا ہے کہ سعودی عرب اس وقت خوف وہراس کا شکار ہو رہا ہے اور یہی دہشت تنظیمیں ان کے لئے خطرہ بن رہی ہے جسے اس نے مشرق وسطی میں پالا پوسا تھا۔اس لئے اس نے اخوان المسلمین کو دہشت گرد قرار دیاتھا کہیں ایسا نہ یہ پلٹ خود اپنے سینے میں چھورا نہ گھونپ دے۔
جہاں تک شام کے حوالے سے بات ہے سعودی عرب مسلسل اپنی کاروائی رکھی ہوئی ہے اور شام کو مختلف حصوں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن شامی عوام کی مقاومت اور ثابت قدمی اس کے ان منصوبوں کو کبھی پھر شرمندہ تعبیر ہونے نہیں دے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button