Uncategorized

کراچی:گورنر سندھ کی کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ سے ملاقات!!کیا آئین کی توہین نہیں؟

ludhyanvi ishrat-ul-ibadگذشتہ دنوں کراچی مین گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ایک ایسی کالعدم دہشت گرد تنظیم کے سرغنہ سے ملاقات کی ہے جس پر پہلے ہی حکومت پابندی عائد کر چکی ہے۔شیعت نیوز کے تجزیہ نگار کے مطابق سابق صدر پاکستان جنرل(ر) پرویز مشرف کی جانب سے بنائے جانے والے سندھ کے گورنر نے کالعدم دہشت گرد گرو ہ سپاہ صحابہ کے دہشت گرد سرغنہ احمد لدھیانوی سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی ہے ۔واضح رہے کہ پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف ،جنہوں نے حکومت سنبھالتے ہی کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ پر دہشت گردانہ کاروائیوں اور شیعہ و بریلوی مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہونے کی بناء پر کالعدم قرار دے دیا تھا۔
حیرت انگیز اور حیران کن بات یہ ہے کہ ایک ایسی دہشت گرد جماعت کالعدم سپاہ صحابہ جو کہ پاکستان میں گذشتہ کئی دہائیوں سے نہ صرف شیعہ مسلمانوں بلکہ بریلوی مسلمانوں کے بھی قتل عام میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ علی الاعلان شیعہ مسلمانوں کو ’’کافر‘‘جبکہ سنی بریلوی مسلمانوں کو ’’مشرک‘‘کہتی ہے ،ایسی دہشت گرد اور کالعدم دہشت گرد جماعت کو آخر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے گورنر ہاؤس میں دعوت کیوں دی؟اور کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ احمد لدھیانوی کہ جو خود ہزاروں شیعہ و بریلوی مسلمانوں کا قاتل ہے کو گورنر ہاؤس بلایا؟
بد قسمتی سے گورنر سندھ نے ان تمام حقائق کو پس پشت ڈال کر بنو امیہ کے بد ترین موروثی آمر ،ظالم و جابر حکمران یزید ملعون اور اس کے پیروکاروں کی تاریخ دہرانے والوں کو اپنے ہاں آنے کی دعوت دے کر ۹۹فیصد شیعہ و سنی مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا۔
دوسری طرف گورنر سندھ نے کہا ہے کہ انسانی جان قیمتی اور مقدس ہے خواہ کسی بھی مذہب،رنگ ،نسل اور زبان سے تعلق رکھتی ہو ،اور یہی سارے مذاہب کی بنیادی تعلیم ہے ،لیکن ہزاروں انسانی جانوں کو قتل کرنے والے ناصبی دہشت گرد احمد لدھیانوی کو گورنر ہاؤس دعوت دینا انتہائی حیران کن ہے؟
افسوس ہے کہ گورنر سندھ شہید عسکری رضا کے خون کو بھول گئے کہ جس کے قتل میں اورنگزیب فاروقی کہ جس کا تعلق ناصبی دہشت گرد احمد لدھیانوی کی کالعدم دہشت گرد جماعت سے ہے ۔ 
آخر کیوں گورنر سندھ نے گذشتہ اتوار کو کئے گئے اپنے وعدوں کو بھلا دیا جو انہوں نے اتوار کے روز گورنر ہاؤس پر ہونے والے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کئے تھے اور شہید عسکری رضا کے قاتلوں ناصبی دہشت گرد اورنگزیب فاروقی اور ناصبی دہشت گردوں کے سرپرست ایس ایس پی چوہدری اسلم کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور جوڈیشل کمیشن بنانے کے بجائے کالعدم دہشت گرد گروہ کے ایسے ناصبی دہشت گرد سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی کہ جس کے ہاتھ ہزاروں شیعہ اور سنی بریلوہ بے گناہ مسلمانوں کے خون سے رنگین ہیں؟
گورنرسندھ کے اپنے ہی بیان کے مطابق کہ جس میں انہوں نے کہا کہ شیعہ مسلمانوں کی جا ن مقدس اور قیمتی ہے ،لیکن پھر دوسری طرف ایک ایسے ناصبی اور کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کو گورنر ہاؤس دعوت دینا کہ جس کے ہاتھ ہزاروں بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے خون سے رنگین ہیں۔یہ اقدامات انتہائی حیرت انگیز اور سوالیہ ہیں؟
نقطہ یہ ہے کہ ناصبی وہابی دہشت گرد احمد لدھیانوی کہ جس نے ہمیشہ شیعہ مسلمانوں کو سیاسی،سماجی اور انسانی حقوق کو پامال کیا ہے اور شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے جبکہ شیعہ دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کا نشانہ بنتے رہے ہیں ،ایسے ناصبی دہشت گرد کو گورنر سندھ کی جانب سے گورنر ہاؤ س دعوت پر بلانا اور پھر شہید عسکری رضا کے قتل میں ملوث ناصبی یزیدی دہشت گرد اورنگزیب فاروقی کا نام مقدمہ سے کارج کروانے کی باتیں کرنا ،ملت جعفریہ کے جذبات کی نہ صر ف توہین بلکہ گورنر سندھ کا غیر آئینی اور غیر اخلاقی فعل ہے جسے معاف نہیں کیا جا سکتا۔
قابل غور ہے یہ بات کہ گورنر سندھ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی،لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو خود دہشت گردوں کے ساتھ بیٹھا ہو وہ کیسی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرے گا؟
واضح رہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ میں اب تک تقریبا ۲۵۰ شیعہ نوجوان حالیہ واقعات میں شہید ہو چکے ہیں جبکہ بریلو ی مسلمانوں کی شہادتوں کی درست تعداد معلوم نہیں ،البتی ان ناصبی وہابی دہشت گردوں نے مساجد،مزارات اور بازاروں میں دہشت گردانہ کاروائی کر کے متعدد شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان کے شیعہ اور سنی بریلوی مسلمان انصاف کے منتظر ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان ناصبی وہابی دہشت گردوں سے کہ جن کا مقصد ہی شیعہ اور سنی بریلوی مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے ان سے نجات دلوائی جائے اور شیعہ و سنی مسلمانوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کیا جائے ،لیکن دوسری جانب تو جناب گورنر ہی ان کالعدم دہشت گرد گروہوں کے آقاؤں کے ساتھ ملاقاتیں کرتے پھر رہے ہیں۔۔۔۔
شیعہ مسلمانوں کاماننا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی سرپرستی چند ریاستی عناصر کر رہے ہیں جو ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں اور شیعہ و سنی مسلمانوں کا قتل عام کروا رہے ہیں۔
شیعہ مسلمانوں کو کہناہے کہ وہ ہر اس سیاسی و سماجی ادارے کے ساتھ ہیں جو مملکت خداد اد پاکستان سے دہشت گردی کی جڑ کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں ،لیکن گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد خان نے کیا کیا؟

متعلقہ مضامین

Back to top button