Uncategorized

ملا عمر کی امریکا اور اتحادیوں سے مذاکرات کی تصدی

shiitenews mola umer افغان طالبان کے سربراہ ملا عمر نے امریکا اور اسکے اتحادیوں سے مذاکرات کی تصدیق کر دی ہے، نمائندے خصوصی کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ملا عمر نے بات چیت کے لئے امریکا کو 2 بنیادی مطالبات پیش کئے ہیں، جن میں گوانتاناموبے سے افغان باشندوں کی رہائی اور افغانستان سے فوجی انخلا بنیادی نکات ہیں۔ ملا عمر نے افغان باشندوں کی رہائی کے بدلے اتحادی فوجی چھوڑنے کی پیشکش کی ہے، ملا عمر کے مطابق غیر ملکی قوتوں کو افغانستان میں تاریخی نقصانات کے باوجود کامیابی نہیں ہو سکی ہے۔ افغانوں کو ان کے اپنے ملک افغانستان میں اسلامی حکومت قائم کرنے کے لئے آزاد چھوڑ دیا جائے، ملا عمر کا کہنا ہے کہ آئندہ کئے جانے والے اقدامات اور فیصلوں سے افغان عوام کو آگاہ کیا جاتا رہے گا۔ 
دریں اثناء امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ گوانتاناموبے سے طالبان قیدیوں کی رہائی کے لیے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ کے دوران ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکراتی عمل آگے بڑھانے کے لیے گوانتاناموبے سے قیدیوں کی رہائی کے لیے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ انھوں نے ان باتوں کی تردید کی کہ طالبان قیدیوں کو رہا کر کے طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کو استحکام دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button