Uncategorized
پاکستان کے سیکڑوں شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے قاتل دہشت گرد گروہ کے سرغنہ سے ملاقات گورنر سندھ کی وضاحت کریںمولانا حسن ظفر نقوی
گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد کی جانب سے کالعدم دہشت گرد گروہ کے دہشت گرد سرغنہ سے ملاقات افسوس ناک فعل ہے ،صدر پاکستان آصف علی زرداری،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور متحد ہ قومی موومنٹ پاکستان کے الطاف حسین اس شرمناک فعل کا نوٹس لیں اور پاکستان کے سیکڑوں شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے قاتل
دہشت گرد گروہ کے سرغنہ سے گورنر سندھ کی ملاقات کی وضاحت کریں ۔
مولانا حسن ظفر نقوی ،مولانا مختار امامی ،مولانا صادق رضا تقوی،مولانا منور علی نقوی،مولانا علی انور جعفری اور علی اوسط کا مشترکہ خطاب
کراچی( )گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد کی جانب سے کالعدم دہشت گرد گروہ کے دہشت گرد سرغنہ سے ملاقات افسوس ناک فعل ہے ،صدر پاکستان آصف علی زرداری،وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور متحد ہ قومی موومنٹ پاکستان کے الطاف حسین اس شرمناک فعل کا نوٹس لیں اور پاکستان کے سیکڑوں شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے قاتل دہشت گرد گروہ کے سرغنہ سے گورنر سندھ کی ملاقات کی وضاحت کریں ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں مولانا حسن ظفر نقوی،مولانا مختار امامی ،مولانا صادق رضا تقوی،مولانا علی انور جعفری اور علی اوسط نے مشترکہ مذمتی بیان میں کیا ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں کاکہنا تھا کہ گورنر سندھ نے کالعدم دہشت گرد گروہ کے دہشت گردوں سے ملاقات کر کے نہ صرف ملت جعفریہ بلکہ بریلوی مسلمانوں کی بھی دل آزاری کی ہے ،ان کاکہنا تھا کہ آخر کالعدم دہشت گردگروہوں کے رہنماؤں سے ملاقات کیوں کی گئی ؟پوری قوم اس بات کا جواب جاننے کی منتظر ہے۔رہنماؤں کاکہنا تھا کہ گورنرسندھ کی کالعدم دہشت گرد گروہ کے رہنماؤں سے ملاقات نہ صرف پاکستان کے خلاف سازش بلکہ آئین پاکستان کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ملک کو جدید ریاست بنانے والی لسانی سیاسی جماعت کے گورنر کی کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ سے ملاقات نے جدید ریاست کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا ہے اور لسنی سیاسی جماعت کے معتدل عناصر کو چاہئیے کہ وہ گورنر سندھ کے اس متعصبانہ اقدام کے خلاف سخت نوٹس لیں ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ شہید عسکری رضا کے قاتلوں کو حکومتی وعدوں کے بعد تاحال گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ گورنر سندھ نے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور شیعہ علماء و زاکرین کو دی گئی سرکاری سیکورٹی بھی واپس لے لی گئی ہے ۔ان کاکہنا تھا کہ شہید عسکری رضا کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور حکومتی احکامات کے باوجود شہید عسکری رضا کے قاتلوں کے خلاف جوڈیشل انکوائری کا قیام عمل میں نہ لانا حکومت کی کارکردگی اور نا اہلی کا کھلا ثبوت ہے ۔انہوںنے وزیر داخلہ سندھ منظور وسان سے مطالبہ کیا کہ وہ شہید عسکری رضا کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔