Uncategorized

حکومت سانحہ عاشورہ و چہلم کے دھماکوں کی تحقیقاتی رپورٹ فی الفورمنظر عام پر لائے، علامہ سید حسن ظفر نقوی

hasanzaferمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ ایک مخصوص دہشتگرد ٹولہ جو سرکاری سرپرستی میں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے اور عزاداری میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، اسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔عزاداری سید الشہدا ء ہماری شہ رگ حیات ہے اور کوئی بھی عزادار اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے
اجلاس سے خطاب کے دوران کیا ۔ اجلاس میںدیگر راہنما مولانا علی انور، محمد مہدی،آفتاب عالم اوراصغر زیدی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ جو یہ سمجھتا ہے کہ امام حسین کے عزادار کو اس عزاداری سے دور کر دے گا تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے، لہذا عزاداری کی جانب اٹھنے والے ہر ہاتھ کو کاٹ دیا جائے گا، لیکن یہ مجلس حسین ایسے ہی قائم و دائم رہے گی۔ اگر حکومت عزاداران امام حسین کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو ایسے حکمرانوں کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ہم ملت جعفریہ حکومت کے انتہائی اہم ذمہ دار کی جلوس عزا کو سکیورٹی کے نام پر محدود کرنے کی کوشش کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور صدر و وزیراعظم سے ایسے نااہل ذمہ دار کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ محرم سے قبل ایک مخصوص دہشت گرد ٹولہ شیعہ مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ شروع کر دیتا ہے اور قتل عام کرتا ہے۔ جس سے شہر میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے اور یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ملک میں شیعہ سنی جھگڑا ہے جبکہ ملک میں شیعہ سنی کا کوئی جھگڑا نہیں ہے، دونوں اسلام کے بازو ہیں اور دونوں ہی عزاداران سید الشہدا ء ہیں، جسکی مثال عاشورہ کے شہدا ہیں جن میں شیعہ اور سنی دونوں شامل تھے، مگر یہ یہودی آلہ کار، دہشتگرد ٹولہ جو کہ سرعام سرکاری سرپرستی میں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے اور عزاداری میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے اسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، اگر حکومت اس دہشتگرد ٹولہ کو لگام نہیں لگاتی تو ہمیں اپنے لوگوں کا تحفظ اور عزاداری کرنے کا طریقہ آتا ہے۔مولانا حسن ظفر نقوی اور دیگر رہنماوں کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہمارے شہدا کے قاتلوں کو گرفتار کرے، سانحہ عاشورہ و چہلم کے دھماکوں کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائے اور اس سانحہ کے مجرموں کو قرار واقعی سزا دے اور محرم سے قبل بے گناہ گرفتار نوجوانوں کو رہا کرے۔ اگر محرم سے قبل رہا نہیں کیا گیا تو ہم اپنے بے گناہ اسیروں کو رہا کرانا جانتے ہیں، مگر مملکت خداداد پاکستان کی خاطر خاموش ہیں اور ہماری اس خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اگر ہم اپنے دفاع کی خاطر اٹھ کھڑے ہوئے تو زمین کی رنگت تبدیل ہو جائیگی۔انہوں نے کہا کہ ہم عزاداری کے نام پر کسی سے بھیک نہیں مانگتے اور حکومت محرم سے قبل تمام انتظامات مکمل کر لے، اب کسی کمزوری کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر کوئی سانحہ واقع ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار حکومت وقت ہو گی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کے ای ایس سی کو پابند کرے کہ محرم تا ربیع الاول لوڈشیڈنگ نہ کی جائے، کیونکہ اندھیرے میں دہشتگرد فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button